دنیا
01 جولائی ، 2015

دنیا میں یہودیوں کی آبادی ہولوکاسٹ سے پہلے کی سطح پر آگئی

دنیا میں یہودیوں کی آبادی ہولوکاسٹ سے پہلے کی سطح پر آگئی

کراچی.........رفیق مانگٹ.........دنیا میں یہودیوں کی آبادی ہولو کاسٹ سے پہلے کی سطح کے مساوی، یا اس سے بڑھ گئی ہے۔ یہودیوں کی دنیا بھر میں کل آبادی ایک کروڑ65 لاکھ ہے۔ ہولوکاسٹ سے پہلے یہودیوں کی آبادی اسی کے لگ بھگ تھی، دوسری عالمی جنگ میں 60لاکھ یہودیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ برطانوی اخبار ’’گارجین‘‘ کے مطابق اسرائیلی تھنک ٹینک جیوش پیپلز انسٹی ٹیوٹ نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ دنیا میں یہودی آبادی ہولوکاسٹ سے پہلے کے مساوی یا اس سے بڑھ گئی ہے۔ یہودیوں کی مجموعی عالمی آبادی جن میں نسلاً یہودی یا جزوی یہودی شامل ہیں، ان کی اب تک تعداد 1کروڑ 65لاکھ ہے، یہ تعداد دوسری جنگ عظیم سے پہلے کے برابر ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس وقت دنیا میں 1کروڑ 42لاکھ یہودی موجود ہیں، جزوی یہودی میں وہ شامل ہیں، جن کے والدین میں سے ایک یہودی اور دوسرا کسی اور مذہب سے تعلق رکھتا ہے۔ جزوی یہودیوں کو شمار کرکے مجموعی آبادی 1کروڑ 65لاکھ تک جا پہنچی ہے، جتنی ہولوکاسٹ سے قبل تھی۔ یہودیوں کے دعویٰ کے مطابق دوسری عالمی جنگ کے موقع پر نازیوں اور ان کے حلیفوں نے 60لاکھ یہودی ہلاک کیے تھے۔ رپورٹ کے مطابق یہودی آبادی میں اضافہ کی وجہ قدرتی شرح پیدائش کا عوامل ہے، اسرائیل کی آبادی کا 61لاکھ ہے، جو مغربی دنیا کی بلند ترین شرح پیدائش میں سے ایک ہے۔ اس میں بھی ’’یہودی شناخت کے بدلتے ہوئے انداز‘‘ کا عمل دخل ہے۔ امریکا میں 59فیصد بالغ بچوں کے والدین میں سے ایک یہودی ہے۔ اب ان بچوں کو پہلی بار یہودی شمار کیا جانے لگا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ کے صدر کا کہنا ہے کہ زیادہ تر اب اس لئے یہودی کہلانے لگے ہیں کہ امریکا میں یہودی کہلانا قابل عزت سمجھا جاتا ہے۔ یہودی آبادی میں ان 10لاکھ سیکولر یہودیوں کو بھی شمار کیا گیا ہے، جو یہودی زندگی یا ان کے اداروں سے وابستہ ہیں، اس کے علاوہ 3لاکھ 50ہزار ان یہودیوں کو شمار کیا گیا، جو سابقہ سوویت یونین سے ہجرت کرکے اسرائیل آئے، مگر انہیں یہودی نہیں جانا جاتا۔ امریکی تھنک ٹینک پیو ریسرچ سینٹر نے صرف ان کو یہودی شمار کیا، جن کی ذاتی شناخت یہودی ہے اور انہوں نے 2050تک یہودی آبادی کے 16ملین تک پہنچنے کا اندازہ لگایا ہے۔ امریکا یہودی آبادی کا دنیا کا دوسرا ملک ہے، جہاں 57لاکھ یہودی بستے ہیں۔ فرانس تیسرا جہاں 4لاکھ 75ہزار اور اس کے بعد کینیڈا ہے۔ یہودی آبادی کے متعلق سالانہ رپورٹ اتوار کو اسرائیلی کابینہ میں پیش کی گئی۔

مزید خبریں :