پاکستان
03 جولائی ، 2015

کوئٹہ کی دو بہنیں سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم

کوئٹہ کی دو بہنیں سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم

کوئٹہ .....اگر غربت ہو اور بچے کسی بیماری کا شکار ہوں تو والدین کیلئے ہر لمحہ قیامت بن جاتاہے۔ایسی ہی صورتحال کاسامنا ہے کوئٹہ کےایک رکشہ ڈرائیور کو جس کی دو نوں کمسن بچیاں سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ہیں۔35سالہ غریب رکشہ ڈرائیور عبدالمتین اور اس کی بیوی کو یہی فکر کھائے جارہی ہے کہ ان کی دونوں بچیاں4 سالہ مہک اور 1 سالہ رحاب پیدائش کے بعد کسی نقص کے باعث سماعت اور قوت گویائی سے محروم ہوگئی ہیں۔ڈاکٹروں کے مطابق ان کا علاج تو ہوسکتا ہے مگرکوئٹہ میں ان کاعلاج ممکن نہیں اور علاج کراچی یا لاہور میں ہوسکتا ہے،مگر اس پر اخراجات اتنے ہیں کہ وہ تو خواب میں بھی انہیں پورا کرنے کا نہیں سوچ سکتے،یہی فکر انہیں کوئٹہ میں جیو نیوز کے دفتر لے آئی کہ اُن کی آواز کسی ہمدرد مخیر تک پہنچادی جائے۔میری دو بچیاں ہیں،یہ نہ سن سکتی ہیں اور نہ بول سکتی ہیں،میں انہیں آغا خان لے گیا،انہوں نے کہا کہ یہ ٹھِیک ہوجائینگی اس پر25 لاکھ کا خرچہ آئیگا،میں رکشہ چلاتاہوں میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں جو میں علاج کراسکوں۔مہک اوررحاب کی والدہ کی زندگی کی ایک ہی خواہش ہے کہ کسی طرح اس کی بچیاں سننا اور بولنا شروع کردیں۔مہک کو تو پڑھنے لکھنے کا بے حد شوق ہے،سننے اور بولنے کی صلاحیت سے محروم ہونے کے بعد بھی وہ کچھ نہ کچھ لکھنے کی کوشش کرتی ہے،والدین سے اپنا مدعا وہ اشاروں میں بیان کرنے کی کوشش کرتی ہے۔میں چاہتی ہوں کہ میری بچیوں کا علاج ہوجائے، میں بہت پریشان ہوں، میری بچی کا 5 سال کی عمر تک علاج ہوسکتاہے۔سماعت اور قوت گویائی سے محروم مہک اور رحاب کے والدین وسائل نہ ہونے پر بچیوں کے علاج کیلئے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں،انہیں تلاش ہے تو کسی ایسے مسیحا کی جو ان کی بچیوں کےعلاج میں مدد کردےاور ان کی زندگی میں خوشیاں بھردے۔

مزید خبریں :