13 جولائی ، 2015
کراچی.... رفیق مانگٹ....... بھارت میںپاکستانی ہائی کمشنر نے کشمیری حریت پسند رہنماو¿ںکو عید ملن پارٹی میں مدعو کرلیا۔اس سے قبل پاکستانی ہائی کمشنر نے 4 جولائی کو افطار کے لئے کشمیری حریت پسندوں کو دیا گیا دعوت نامہ واپس لے لیا تھا۔ بھارتی اخبار”انڈیا ٹوڈے، اور ٹی وی آئی بی این لائیو“ کے مطابق بھارت میں پاکستان کے ہائی کمشنر عبدالباسط نے عید کے موقع پر نئی دہلی میںکشمیر حریت رہنماو¿ں کو مدعو کیا ہے۔عید ملن پارٹی کا انعقاد21 جولائی کو کیے جانے کا امکان ہے۔کشمیر ی حریت پسندوں کو دعوت دینے کے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے پاکستان ہائی کمیشن نے ایک بیان جاری کیا کہ حریت رہنماو¿ں کو دعوت دینے میں کچھ بھی غیر معمولی نہیں ہے۔بدقسمتی سے کچھ لوگ پروپیگنڈہ کررہے ہیں ۔پاکستان جموں و کشمیر کے عوام کی خود ارادیت کی جائز جدوجہد کی مکمل اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا جو انہیں اقوام متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ میں فراہم کی گئی ہے۔اخبار نے حریت رہنماو¿ں کے لئے چار جولائی کے افظار ڈنر کا دعوت نامہ واپس لینے کی وجہ اوفا میںمودی نواز ملاقات بتائی ہے۔پاکستان کی کشمیر ی حریت رہنماو¿ں کو دعوت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب مبصرین اشارہ دے رہے ہیں کہ نواز شریف کے ساتھ مودی کی ملاقات سے دو ایٹمی ممالک کے درمیان سرد مہری کے خاتمے کی سمت پیش رفت ہوئی ہے۔تاہم بھارتی ماہرین کے ساتھ ساتھ حزب اختلاف کے رہنماو¿ں نے اس سرد مہری کے خاتمے کی طرف بی جے پی حکومت کی حوصلہ افزائی کو مسترد کر دیا۔کشمیری حریت پسندوں نے اوائل میں بھارت اور پاکستان کے وزرائے اعظم کے مشترکہ بیان پر ”مایوسی“ کا اظہار کیا تھا۔