15 جولائی ، 2015
کراچی......متحدہ قومی موومنٹ کی کمیٹی برائے لاپتہ افراد کے انچارج بابرانیس نے کہاہے کہ کراچی آپریشن کے دوران ایم کیوایم کے لاپتہ کارکنان کوفی الفوربازیاب کرایاجائے ۔انہوںنے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے سوال کیاکہ کراچی کے معصوم اور بے گناہ نوجوان جنہیں قانون نافذ کرنے والے اداروںکی جانب سے گرفتا رکرنے کے بعد جبری طور پر گمشدہ کیاجارہا ہے اس عمل کے خلاف یہ جماعتیں کب ایف آئی آر کٹوائیں گی اور ان کی بازیابی کیلئے کب انسانی حقوق کا انہیں خیال آئے گا ؟ انہوںنے ارباب اقتدار و اختیار سے کہاکہ ایم کیوایم کے جو کارکنا ن ماورائے عدالت قتل یا جبری طو رپر گمشدہ کئے گئے ہیں ان کی ایف آئی آر کہاں درج کرائیں اور کس سے اس ضمن میں انصاف کی امید رکھیں ۔ انہوںنے ملک کی اعلیٰ عدالتوں سے یہ پرزور مطالبہ کیا کہ وہ ماورائے عدالت قتل اور جبری گمشدگی کے واقعات کا از خود نوٹس لے اور مظلوم اور بے بس خاندانوں کو انصاف فراہم کریں ۔ ان خیالات کا اظہاربابر انیس نے کراچی پریس کلب میں لاپتہ کارکنان کی فیملیزکےساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انھوں نے کہاکہ سیاسی جماعتیں خاموش ہیں ، میڈیا اس پر دوہرے پن کا مظاہرہ کررہا ہے جس سے مہاجروں میں احساس محرومی پیدا ہورہا ہے، ظلم و ستم کے خلاف جب الطاف حسین آواز حق بلند کی تو اسے ملک دشمنی سے تعبیر کیا گیا۔کراچی آپریشن کے دوران 25کارکنان و ہمدرد اور 2013ء سے 30جون 2015ء تک 103کارکنان و ہمدردوں کو گرفتار کرنے کے بعد جبری گمشدہ کردیا گیاہے جن میں سے 62ایم کیوایم کے کارکنان و ہمدردوں کے کیس حکومتی کمیشن برائے لاپتہ افراد کے پاس رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔ بعدازاںکراچی پریس کلب کے باہرلاپتہ کارکنان کے اہل خانہ نے پلے کارڈزاٹھاکراپنے پیاروںکی جلدوباحفاظت بازیابی اورظلم وستم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیااور الطاف حسین اورایم کیوایم کے حق میںنعرے بلندکیے۔