27 جنوری ، 2012
لاہور … پنجاب اسمبلی نے گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ کے اعتراضات والے 14 بل اور تعلیمی اداروں میں غیرنصابی سرگرمیوں اور فن وثقافت کے فروغ کیلئے قرارداد بھی منظور کرلی۔ اپوزیشن ارکان بلوں کی منظوری کو غیر قانونی قرار دیتے رہے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں جو بل منظور کئے گئے ان میں انتقال جائیداد، ہندو قانون وراثت، سماجی بہود کی رضا کار تنظیموں، روڈ ٹرانسپورٹ ورکرز، پنجاب انڈسٹریل اینڈ کمرشل ایمپلائمنٹ، میٹرنٹی بینیفٹ، ایجوکشن ورکرز چلڈرن، جبری مشقت کا نظام، زرعی کرم کش ادویات، صوبائی موٹر گاڑیاں، مالکانہ حقوق، مقامی حکومتیں، غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان اور پنجاب پبلک سروس کمیشن سے متعلقہ بل شامل ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں وقفہ سوالات میں پیپلزپارٹی کی رکن ساجدہ میر نے کہا کہ باغ جناح میں نئے پودے لگائے جاتے تو تین سال میں درخت بن جاتے، اس پر پارلیمانی سیکریٹری محمد افضل نے جواب دیا کہ ساجدہ میر اْن کے ساتھ باغ کی سیر کریں اور نئے پودے بھی دیکھ لیں۔ اپوزیشن لیڈر راجاریاض نے تعلیمی اداروں میں فن وثقافت کے فروغ کیلئے قرارداد پیش کی تو فارورڈ بلاک کے شیخ علاوٴ الدین نے کہا کہ قراردادمیں انکا نام کیوں شامل نہیں، اس پر ساجدہ میر اور شیخ علاوٴ الدین میں تکرار شروع ہوگئی اور شیخ علاوٴالدین واک آوٴٹ کر گئے۔ پارلیمانی سیکریٹری برائے صحت ڈاکٹر سعید الٰہی نے ایوان کو بتایا کہ ادویات کے ری ایکشن سے متاثر500 مریض سامنے آئے ہیں اورمذکورہ ادویات کے ٹیسٹ انگلینڈ اور فرانس سے کروائے جا رہے ہیں۔