16 جولائی ، 2015
لندن.......متحدہ قومی موومنٹ کے قائدالطاف حسین نے کہاہے کہ جو لوگ ایم کیوایم پرجھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگارہے ہیں وہ اس سوال کا جواب دیں کہ اگر خدانخواستہ ان کے بھائی بیٹوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جائے تو کیا وہ ایسا عمل کرنے والوں کا ہارپھول کے ساتھ استقبال کریں گے ؟ ہم پرالزامات لگانے اور ظلم کانشانہ بنانے کاسلسلہ بندکیاجائے۔ الطاف حسین نے قومی خزانے سے ایک پائی کی بھی چوری نہیں کی ہے ،ہمارا دامن کرپشن کی آلودگی سے پاک ہے ۔میں نے آصف زرداری کااس کڑے وقت میں ساتھ دیا جبکہ پیپلزپارٹی کے لوگوں نے ان کاساتھ چھوڑدیاتھا لیکن اس کے صلے میں آصف زرداری نے میرے ساتھ دھوکہ کیا۔الطاف حسین نے ان خیالات کااظہارآج جناح گراؤنڈعزیزآبادمیں خدمت خلق فاؤنڈیشن کے زیراہتمام منعقد کئے گئے سالانہ امدادی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر غریب ومستحق بیواؤں، یتیموں اورناداروں میں لاکھوں روپے کاامدادی سامان تقسیم کیاگیا۔ الطاف حسین نے کہاکہ 1947ء سے آج تک پاکستان میں فوج کی حکمرانی قائم رہی ہے اور جمہوری حکومتوں کو بھی اقتدارمیں آنے کیلئے فوج کی حمایت حاصل کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے ۔ ایم کیوایم نے بھی جنرل پرویز مشرف سے ہاتھ ملایا ،8 سال تک ان کے ساتھ رہے اور جب ہمیںعوام کی خدمت کا بھرپور موقع ملاتو ہم نے کراچی اورحیدرآباد کا نقشہ ہی بدل دیا۔ ایم کیوایم ہرسال غریبوں ، بیواؤں ، یتیموں ، مساکین اور دیگر مستحقین کی امداد کیلئے ہرسال امدادی پروگرام کا انعقاد کرتی ہے اوراس سلسلے میں زکوٰۃ ، فطرہ اوردیگر عطیات جمع کرتی ہے لیکن اس سال حکمرانوں کی ایماء پر ہمارے پروگرام کو روکنے کی کوشش کی گئی لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے تمام تررکاوٹوں کے باوجود آج بھی سالانہ امدادی پروگرام منعقد کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نے کسی پولیس افسر کے قتل کادرس نہیں دیا بلکہ کسی کونقصان پہنچانے کے بجائے معاف کرنے کا ہی پیغام دیا،مگر جس کے دو ،دو بھائیوں ، والد کو ماورائے عدالت قتل کردیاجائے ، حراست کے دوران بہیمانہ تشدد کرکے آنکھیں نکال دی جائیں،اگرمرنے والے کے چاربھائی صبر کرلیں اورایک بھائی صبر کرنے کے بجائے ظالم پولیس افسر سے بدلہ لے لے تو اس کا الزام کس کو دیاجائے گا؟ نوا زشریف کو وزارت عظمیٰ کے عہدے سے ہٹایا گیا توانہوں نے مسلح افواج کے خلاف ہرزہ سرائی کی ، یہی عمل بے نظیربھٹو نے بھی کیا اور حال ہی میں آصف علی زرداری نے فوج کے بارے میںکھلم کھلا کہا کہ وہ اینٹ سے اینٹ بجادیں گے لیکن ان کے خلاف کچھ نہیں ہوا ۔ الطاف حسین نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے کہاکہ آپ کوایم کیوایم کے خلاف جتنازہراگلنا ہے اگلیں لیکن وقت ایک جیسانہیں رہتا ، کل تمہیں بھی عدالت میں پیش کیا جائے گا اور تمہارا احتساب کیاجائے گا، 37سالہ جدوجہدمیں کئی نشیب وفرازآئے لیکن کارکنوں، الطاف حسین کے بیٹوں، بھائیوںنے کٹھن حالات میں جس جرات وبہادری کامظاہرہ کیا، جب ایم کیوایم کی تاریخ لکھی جائے گی توان بہادروںکے کارنامے لکھے جائیں گے۔قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 246میں جس طرح قوم جبرکے سامنے کھڑی ہوئی اس پر انہیں جتناخراج تحسین پیش کیاجائے کم ہے۔انھوں نے کہاکہ میری کوشش ہوتی ہے عیدکے موقع پرغریبوںکے بچے بھی نئے کپڑے پہن سکیں،خوشیاں مناسکیں لیکن ہم پر مظالم کے پہاڑتوڑے جارہے ہیں اوراس میں حکومت سندھ پوری طرح شریک ہے ۔ الطا ف حسین نے کہاکہ میں برطانیہ میں بھی جیل میں زندگی گزارنے کیلئے تیارہوں،میں حسینی تھا، ہوں اورحسینی ہی رہوں گا ۔انھوں نے تمام ترمصائب ومشکلات کے باوجود تحریک کے کام کوجاری رکھنے پراراکین رابطہ کمیٹی، منتخب نمائندوں، تمام شعبوںکے ذمہ داروںوکارکنوںکوسلام تحسین پیش کیا۔انہوںنے ایم کیوایم اوورسیزکے کارکنوںسے اپیل کی کہ وہ تحریک کودرپیش مالی بحران کے پیش نظرزیادہ سے زیادہ عطیات پارٹی فنڈ میں جمع کرائیں۔