26 جولائی ، 2015
کراچی............فکشن کو ادب میں مقام دلانے والے جاسوسی ناول نگار ابن صفی کی آج35 ویں برسی اور 87واں یومِ پیدائش 26جولائی کو منایا جا رہا ہے۔ اردو ادب میں نامور مصنفین کی تعداد تو بے شمار ہے لیکن جاسوسی ادب میں ابن صفی کے مقام کو کوئی نہیں پہنچ سکا۔ اردو زبان کے اس منفرد شاعر اور صاحب سخن کالم نگار نے 1927کو جالندھر کے ایک نواحی گاؤں میں آنکھ کھولی، جن کا اصلی نام شیر محمد خان جبکہ قلمی نام ابن انشا تھا۔ ابن انشا کو سفرنامہ نگار، طنزومزاح، شاعر، کالم نگاری میں ایک منفرد مقام حاصل رہا۔ 1946میں پنجاب یونیورسٹی سے بی اے اور1953ء میں کراچی یونیورسٹی سے ایم اے کیا۔ ان کے دو شعری مجموعے، چاند نگر اور اس بستی کے کوچے میں شائع ہوچکے ہیں۔ 1960ء میں چینی نظموں کا منظوم اردو ترجمہ چینی نظمیں شائع ہوا۔ ابن انشا نے اپنے سفر ناموں چلتے ہو تو چین کو چلئے، آوارہ گرد کی ڈائری، دنیا گول ہے اور ابن بطوطہ کے تعاقب میں اپنے مخصوص طنزیہ اور فکاہیہ انداز میں تحریرکر کے ایک دھوم مچادی۔ اردو شاعری اور کالم نویسی کو ایک نئی جہت دینے والا یہ نظم، غزل گو شاعر1978 کو اپنے پیچھے اردو ادب کا ایک گراں قدر خزانہ چھوڑ کر منوں مٹی تلے جاکر سوگیا۔ مگر ان کی رخصتی کے 24برسوں بعد بھی ان کا نام زندہ اور تابندہ ہے کیونکہ اردو کے جاسوسی ادب میں ان کا کوئی جواب پیدا نہیں ہو سکا۔