پاکستان
06 اگست ، 2015

خیبر پختون خوا پولیس اہل کاروں کیخلاف تحقیقات میں اہم انکشافات

خیبر پختون خوا پولیس اہل کاروں کیخلاف تحقیقات میں اہم انکشافات

پشاور.......خیبرپختونخوا میں پولیس افسروں اوراہلکاروں کے خلاف تحقیقات کے دوران دلچسپ معلومات منظرعام پرآئی ہیں، جن کی بنیاد پراغوابرائے تاوان کے گروہوں کی براہ راست سرپرستی اوردہشت گردوں کے خلاف کارروائی سے انکارپر9 ڈی ایس پیزکونوکریوں سے فارغ کیا گیا، جبکہ جرائم پیشہ لوگوں سے روابط رکھنے پرہی 560 دیگراہلکاربرخاست کئے گئے۔ خیبر پختونخواہ پولیس میں کچھ عرصہ قبل ان افسروں اوراہلکاروں کا سراغ لگانے کے لئے تحقیقات کا عمل شروع ہوا جن کے بارے میں شبہ تھا کہ وہ جرائم میں کمی کی بجائے اس میں معاونت کرتے ہیں۔ جیونیوزکے پاس دستیاب اس دوران مرتب کئے گئے دستاویزات میں انکشافات ہوئے کہ اہم علاقوں میں مختلف اہم عہدوں پرتعینات تین ڈی ایس پی ایسے ہیں جواغواکاروں کی براہ راست سرپرستی کررہے تھے جبکہ باقی کے چھ نے بزدلی یا دہشت گردوں سے اپنے رابطوں کی بدولت ان دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے احکامات ماننے سے انکارکیا۔ ان 9ڈی ایس پیز کے علاوہ بھی 560 ایسے اہلکارمنظرعام پرآئے جنہوں نے ان دوبڑے جرائم میں ملوث لوگوں سے مل کرجرائم میں اضافہ ہونے کا باعث بنے، ان میں 4انسپکٹرز، 42 سب انسپکٹرز سمیت 5سو60 اہلکاروں کو نوکری سے نکال دیاگیا۔ ان اہلکاروں کے خلاف زیادہ تر انکوائریاں عوامی شکایات کی بنیاد پرشروع کی گئیں جبکہ اس کے علاوہ چارہزارتین سواہلکاروں کو ان کی ترقیوں سے محروم یعنی ڈی موٹ کیا گیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس کی نفری کی کمی کے باعث زیادہ تر اہلکاروں کوان کے جرم کی نوعیت سے کم سزائیں دی جارہی ہیں۔

مزید خبریں :