پاکستان
07 اگست ، 2015

کراچی میں غیرت کے نام پر دُہرے قتل کی لرزہ خیز واردات

کراچی میں غیرت کے نام پر دُہرے قتل کی لرزہ خیز واردات

کراچی.......کراچی میں غیرت کے نام پر دُہرے قتل کی لرزہ خیز واردات ہوئی ہے،سسر نے بہو کو کا گلا گھونٹ دیا، لڑکی کے قتل کی اجازت اُس کے اپنے باپ نے دی۔ پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل کی بیشتر وارداتوں میں غیرت کا پہلو کم، جہالت اور مجرمانہ خصلت کا عنصر زیادہ ہوتا ہے،یہی کچھ کراچی میں دُہرے قتل کی واردات میں بھی ہوا ہے۔ بیس سالہ ابراہیم کی لاش پیر کالونی کے علاقے سے ملی، کچھ ہی دیر بعد حسن اسکوائر کے عقب میں واقع کچرا کنڈی سے ایک اور لاش ملی، چادر میں لپٹی ہوئی یہ لاش تھی سولہ سالہ بختیا زوجہ حبیب کی، بظاہر یہ اندھے قتل کی واردات تھی لیکن پولیس تحقیقات آگے بڑھی تو واردات کا سرا نام نہاد غیرت سے جاملا۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ بختیا کے قتل کی اجازت اُس کے باپ نے دی جسے پولیس نے اُس کے بھائی سمیت گرفتار کرلیا ہے۔ بختیا کا خاندان دس سال پہلے خیبرپختوا سے کراچی آیا تھا۔پولیس کو دھوکہ دینے کیلئے انہوں نے لاشیں مختلف علاقوں میں پھینکیں مگر ناحق بہایا گیا خون رنگ لاکر رہا۔

مزید خبریں :