13 اگست ، 2015
اسلام آباد.......جنرل راحیل شریف نے کہا کہ بچوں کو شہید کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے اور یہ سچ کر دکھایا۔ آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث 6دہشت گردوں کو سزائے موت کی توثیق کردی۔ شہید طالب علم عذیر علی کی والدہ کہتی ہیںکہ ملزموں کو سزا سے ہمیں سکون مل گیا، ہمارے بہادر بچوں کی قربانی رائیگاں نہیں جانی چاہیے۔ آرمی پبلک اسکول پر حملے کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا تھا کہ شہید بچوں کے قاتلوں کو نہیں چھوڑیں گے، انہوں نے اپنا کہا سچ کر دکھایا ہے، حملہ آوروں کو اسی دن مار دیا گیا تھا، اب ان کے ساتھیوں اور حملے میں ملوث دہشت گردوں کو بھی سزائے موت دی جائے گی۔ آرمی چیف نے ان کی سزا کی توثیق کردی ہے، ان کے علاوہ کراچی میں رینجرز پر حملے میں ملوث دہشت گرد کو بھی سزائے موت کی توثیق کردی گئی ہے۔ آرمی پبلک اسکول کے سانحے میں شہید ہونے والے عذیر علی کی والدہ نے کہا ہے کہ ملزموں کو سزا سے ہمیں سکون مل گیا ہے، بچوں کی قربانی رائیگاں نہیں جانی چاہیے، دہشت گردوں نے آرمی پبلک اسکول پشاور کے معصوم بچوں کونشانہ بنایا 16 دسمبر 2014ء کو۔ 155 شہداء میں 125 بچے شامل تھے۔ پوری قوم غم و الم میں ڈوب گئی، دنیا ہل کے رہ گئی۔ سوگوار قوم سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے ایک وعدہ کیا کہ قوم کے دل پر حملہ کرنے والے ان درندوں اور ان کے سہولت کاروں کو منطقی انجام تک پہنچا کے دم لیں گے۔ آج سپہ سالار نے اپنا یہ وعدہ پورا کر دکھایا۔ جنرل راحیل شریف نے آرمی پبلک اسکول پشاور پر حملے کے ذمہ دار 6 دہشت گردوں کی موت کے پروانے پر دستخط کر دیے ہیں، ان میں علی، مجیب الرحمان، سبیل، مولوی عبدالسلام، تاج محمد اور عتیق الرحمان شامل ہیں۔ آرمی چیف نے ایک دہشت گرد کفایت اللہ کو عمر قید کی سزا دینے کی توثیق بھی کی ہے۔ آرمی چیف نے 9 دسمبر 2011ء کو صفورا چورنگی پر رینجرز پر حملے میں ملوث دہشت گرد محمد فرحان کی سزائے موت کی بھی توثیق کر دی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق تمام دہشت گردوں کو سزا کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے۔