03 ستمبر ، 2015
اسلام آباد.......چیئرمین قائمہ کمیٹی دفاع روحیل اصغر کاکہنا ہےکہ چند سیاستدانوں کی گرفتاری سے سیاست پر فرق نہیں پڑتا،تاہم دہشت گردی ختم ہوجائے گی۔ ضرب عضب کے دوسرے مرحلے میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو ہر صورت بے نقاب کیا جائے گا، کوئی مصلحت نہیں برتیں گے۔اصل مقصد دہشت گردی کا خاتمہ ہے۔ امریکہ نے سپورٹ فنڈ بند کر دیا تب بھی پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری رکھے گی۔بہت سے دہشت گرد بھاگ کر افغانستان چلے گئے ۔ سرحدی علاقہ محفوظ بنانے کے لیے فوج 2019 تک افغان سرحد پر موجود رہے گی۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین قائمہ کمیٹی دفاع روحیل اصغر نے ان کیمرااجلاس کےبعد کیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی دفاع نے لائن آف کنٹرول اورورکنگ باونڈری پربھارتی فوج کی فائرنگ کےخلاف مذمتی قرارداد کی منظوری دی۔ سیکرٹری دفاع لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عالم خٹک نے اجلاس کوبتایاکہ دہشت گردوں کےخلاف شوال میں فیصلہ کن آپریشن کےدوران مضبوط ٹھکانے ختم کیےجارہےہیں ، فوج کابڑے حصے پرکنٹرول ہے ۔ ملک بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر60 ہزار سے زائدآپریشن کر کے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس توڑے گئے۔