03 ستمبر ، 2015
کراچی........اندرون ملک فضائی سفر پر 56 فیصد تک ٹیکس وصولی ، بچوں کے فضائی سفر پر ٹیکس کی شرح 500 فیصد۔ ایئرلائن کے ریونیو مینجمنٹ سسٹم کے مطابق کراچی سے اسلام آباد اور کراچی سے لاہور ، اکانومی کلاس کا کم از کم دوطرفہ بنیادی کرایہ صرف 16 ہزار روپے لیکن اس پر حکومت جس تناسب سے ٹیکس لے رہی ہے، وہ کچھ یوں ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی سمیت دیگر ٹیکس 7 ہزار روپے، ایمبارکیشن ٹیکس ایک ہزار روپے، ایڈوانس پرچیز ٹیکس 9 سو روپے، اس طرح 16 ہزار کا ٹکٹ بن گیا 24 ہزار 9سو روپے کا۔ یعنی مسافر اصل کرائے کا 56 فیصد ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ حکومت نے شیر خوار بچوں کو بھی نہیں بخشا، ان کیلئے کراچی سے اسلام آباد اور لاہور کا بنیادی کرایہ صرف 16 سو روپے لیکن اس پر حکومتی ٹیکس 7 ہزار روپے، یعنی 16 سو روپے کا ٹکٹ بنا 8 ہزار 6 سو روپے کا۔اس طرح شیرخوار بچوں کے اصل کرایہ پر ٹیکس کی شرح 5 سو فیصد ہے ۔ اندرون ملک دیگر شہروں کے کرایوں پر بھی ٹیکس کا تناسب یہی ہے۔ ٹیکس لگانے میں حکومت پنجاب بھی پیچھے نہیں ۔ حکومت پنجاب کا اندرون ملک فضائی ٹکٹ پر عائد اضافی ٹیکس ڈھائی ہزار روپے سے 15 سو روپے تک ہے جبکہ ملتان سے سفر کرنے والے 2 ہزار روپے مزید ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ مسافروں کے علاوہ حکومت ایئرلائنز کو ہونے والی آمدنی میں سے بھی 35 فیصد تک ٹیکس وصول کرتی ہے۔ ٹیکسوں میں اضافہ سے فضائی سفر کرنے والوں میں نمایاں کمی آئی ہے ۔ ایئرلائن حکام کا کہنا ہے کہ کراچی سے سکھر اور لاہور سے اسلام آباد جیسے چھوٹے روٹس پر مسافروں کی تعداد بہت کم ہوگئی ہے۔ ان روٹس پر شہری فضائی سفر کی بجائے بسوں اور ٹرینوں سے سفر کو ترجیح دے رہے ہیں ۔