04 ستمبر ، 2015
ڈیلس......راجہ زاہداختر خانزادہ/ نمائندہ خصوصی......قومی عوامی تحریک کے صدر ایاز لطیف پلیجو کا کہنا ہے کہ سندھ میں رینجرز کی جانب سے دہشتگردوں اور کرپٹ لوگوں کے خلاف آپریشن کو سندھی عوام قدر کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں، پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجانے اور جنگ کرنے والی باتوں کو سندھی عوام کسی طور قبول نہیں کرینگے،ایاز لطیف پلیجو نے یہ بات امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں سندھی ایسوسی ایشن نارتھ ٹیکساس کے صدر معظم بھنگڑ کی رہائش گاہ پر جنگ /جیو کے نمائندے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جو تھیوری کراچی میں پید ا کی جارہی ہے بالکل غلط ہے کہ میرے علاقے کے چور کو نہیں بلکہ دوسرے صوبوں کے چوروں کو پکڑو ،انہوں نے کہا کہ ہمیں تو اس بات پر خوش ہونا چاہیے کہ ہمارے صوبہ میں اچھا کام ہورہا ہے جس سے سندھ ترقی کرے گا۔ ایاز پلیجو نے کہا کہ ایم کیو ایم یہ سمجھتی ہے کہ وہ ایک سیاسی تنظیم ہے تو اسکی اپنی صفوں میں موجود کرمنل افراد سے لاتعلقی کا اظہار کرنا ہوگا اسی طرح پیپلز پارٹی کو بھی اپنی صفوں کوکرپٹ لوگوں سے پاک کرنا ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پہلے زرداری نے کہا کہ پاکستان کی اینٹ سے اینٹ بجا دے گے پھر خورشید شاہ نے کہا کہ جنگ ہوگی ، میں دونوں سے یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا انہوں نے کبھی اسطرح کی بات بینظیر بھٹو ،مرتضیٰ بھٹو،عبداللہ مراد،غزالہ بتول صدیقی اور 12مئی کی شہادتوں یا جب تھرپارکر میں ہلاک ہونے والے بچوں کی لاشیں مائوں کی گود میں پڑی تھیں اس وقت کہی؟۔کیا انہوں نے کسی دہشتگردوں کی اینٹ سے اینٹ بجانے کا اعلان کیا؟ لیکن آج اگر منظور کاکا ،ڈاکٹر عاصم گرفتار ہوجاتا ہے تو یہ بات کہی جارہی ہے ،یہ گیڈر بھپکیاں ہیں اور سندھی عوام کسی طور بھی ان کو قبول نہیں کریں گے ۔ ایک سوال کے جواب میںایاز لطیف پلیجونے کہا ایم کیو ایم کراچی کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہے، کراچی آپریشن انکا مطالبہ تھا، اسطرح رینجرز کو آپریشن کے اختیارات پیپلزپارٹی نے دیئے تاہم اب جب دونوں پارٹیوں نے اپنی رضامندی سے آپریشن کا آغاز کرایا ہے تواب واویلہ کیوں؟ ، رینجرز کو آپریشن کا اختیار سپریم کورٹ نے بھی دیاہے کیونکہ 2010اور2011میں سپریم کورٹ نے رینجرز کو اسکا پابند بنایا تھا ،انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک منی لانڈرنگ پر کڑی نظررکھی جاتی ہے اسلئے پاکستان میں بھی ضروری ہے کہ اس بات پر نظر رکھی جائے کیونکہ اسکے ذریعہ ہی دہشتگردی کے واقعات ہوتے ہیں۔ہم آپریشن کو سپورٹ کرتے ہیں کیونکہ یہ آپریشن جرائم پیشہ افراد اور کرپٹ لوگوں کے خلاف ہے پاکستان بھر میں اسکی کوئی مخالفت نہیں کررہا۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کی کرپٹ قیادت کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہو ئے اویس مظفراور انور مجید کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے حماد صدیقی کو گرفتار کا بھی مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا آئین اورمینڈیٹ کی بات کرنیوالے اسوقت کہا تھے جب سندھ کا انتظام فریال تا پور اور اویس مظفر چلا رہے تھے، ان کو کس آئین کی شق کی تحت سندھ کا انتظام چلانے کا اختیار تھمایا دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی منی پاکستان ہے یہاں کا شہر اگرمتاثر ہوتوپورا پاکستان متاثر ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ اگر مصلحت آڑے نہ آتی اور سیاسی دبائو کو قبول نہیں کیاگیا تو اس آپریشن کے نتیجہ میں پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہوگا انہوں نے کہا کہ امریکہ میں رہنے والے پاکستانیوں کو میں یہ مشورہ دونگا کہ ہو پہلے امریکی بنیں یہاں کے قوانین کی پابندی کریں کیونکہ یہ مائنڈ سیٹ درست نہیں کہ آپ رہیں تو حیدر آباد میں اور گیت لکھنئو اور دہلی کے گائیں یا لندن میں بیٹھ کر یوپی سماپی کو یاد کریں اسطرح مالکو میں رہ کر جگن شاہی کے گیت گائیں یہ سب کچھ مناسب نہیں۔ اس موقع پرمعظم بھنگڑ اور حنا بھنگڑ کی جانب سے عشائیہ بھی دیاگیا جس میں پاکستان امریکن ایوسی ایشن کے رہنما ڈاکٹر عامر سلمان ،ڈاکٹر جاوید اجمل ،اٹارنی نعیم سُکھیا،سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔دریں اثنا انہوں نے ٹیکساس کے شہر پیرس کے میئر ڈاکٹر ارجمند ہاشمی سے پیرس شہر میں ملاقات کی ،ملاقات میں معظم بھنگڑ ستار منگریو بھی موجود تھے ۔پیرس کے میئر ڈاکٹر ارجمند ہاشمی نے ایاز لطیف پلیجو کو پیرس شہر کا نشان بھی پیش کیاجبکہ ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے رہنما امیر علی مکھانی نےڈیلس میں خوش آمدید کہتے ہوئےانکو اجرک کا تحفہ پیش کیا۔