07 ستمبر ، 2015
لندن ......اسکاٹ لینڈ یارڈ کا کہنا ہے کہ مسلمانوں پر حملوں میں انتہا پسند گروپ نہیں بلکہ انفرادی پر کچھ لوگ ملوث ہیں،لوگوں کو اس بارے میں رپورٹ کرنی چاہیے۔ان لوگوں کو زیادہ نشانہ بنایا جا رہا ہے جو اپنے لباس سے ظاہری طور پر زیادہ مسلمان دکھائی دیتے ہیں ۔مثلا داڑھی والے لوگ یا حجاب پہنی خواتین۔ہمیں پتہ ہے کہ ایسے حملے کن جگہوں پر اور کن اوقات میں ہوتے ہیں۔ ہم عوام کے بھی شکر گزار ہیں جو ہمیں حملوں سے متعلق معلومات فراہم کرتے رہتے ہیں تاکہ ہم بہتر تفتیش کر سکیں۔یہ حملے کوئی گروہ نہیں کر رہا بلکہ انفرادی حیثیت میں کیے جا رہے ہیں۔ اگرچہ چند سنگین حملے بھی ہوئے ہیں لیکن زیادہ تر معمولی نوعیت کے ریکارڈ کیے گئے۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ حراساں کیے جانے جیسے حملے معمولی ہوتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ معمولی ترین حملوں کی بھی شکایت ریکارڈ کرائی جائے تاکہ ایسے افراد کو گرفتار کر کے عدالتوں کے سامنے پیش کیا جا سکے۔