15 ستمبر ، 2015
اسلام آباد.......وزیراعظم نواز شریف نے کسانوں کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کردیا ہے ، تین سو اکتالیس ارب روپے کے پیکیج میں وفاق اور صوبے آدھا آدھا حصہ ڈالیں گے ، اس کے مطابق کاشتکاروں کو نقد امداد ملے گی، کھاد کی قیمتیں کم ہوں گی، سستی بجلی دیں گے، ٹیکسوں میں چھوٹ ہو گی، قرضے بلا سود ملیں گے۔
اسلام آباد میں کسان ریلیف پیکیج کی تقریب سے خطاب کرتےہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہاکہ کسانوں کے لیے مجموعی طورپر 341 ارب روپے کا پیکج تیار کیا گيا ہے، جس سے چھوٹے کسانوں کو ایک سوسینتالیس ارب روپے کا براہ راست فائدہ ہوگا ۔
وزیراعظم نے بتایا کہ ریلیف پیکیج کے چار حصے ہيںکسانوں کامالی تعاون ،پیداواری لاگت کم کرنا،زرعی قرضوں کی فراہمی اور قرضے کا حصول آسان بنانا ہیں ،وزیراعظم نے ریلیف پیکج میں جو اعلانات کیے ان میں کپاس اور چاول کے چھوٹے کاشتکاروں ، یعنی ساڑھے بارہ ایکڑ زمین تک والوں کو پانچ ہزار روپے فی ایکڑ کیش سپورٹ دینے کااعلان ، اس کھاتے میں حکومت مجموعی طورپر بیس ارب روپے خرچ کرے گی ۔
فصلوں کے لیے اٹھائے گئے قرضوں کی انشورنس حکومت کرائے گی ، نواز شریف اس پر ڈھائی ارب روپے خرچ اور سات لاکھ چھوٹے کاشتکاروں کو فائدہ پہنچے گا ،زرعی مشینری کی درآمدی ڈیوٹی کو تینتالیس فیصد سے کم کرکے نو فیصد کردیا گيا،زراعت سے جڑے کاروباری حضرات کا ٹرن اوور ٹیکس ختم کردیا گیا ۔
زرعی اجناس ، پھلو ں اور سبزیوں کی تجارت میں تین سال کی ٹیکس چھوٹ ،حلال گوشت کا پیداواری یونٹ لگانے والوں کو چار سال کے لیے انکم ٹیکس میں چھوٹ ،تازہ دودھ اور پولٹری سپلائی میں بھی مشروط طورپر ودھ ہولڈنگ ٹیکس کی چھوٹ دے گی۔حکومت اس مد میں پندرہ ارب روپے کے اخراجات برداشت کرے گی ۔
چھوٹے کسانوں کو قرضہ دینے والے کمرشل بینکوں کو پچاس فیصد نقصان کی گارنٹی حکومت کی طرف سے ہوگی ،تین لاکھ کسان گھرانوں کو جائيداد کے کاغذات گروی رکھے بغیر ایک لاکھ روپے تک کا قرضہ مل سکے گا۔ اس مد میں حکومت تیس ارب روپے خرچ کرے گی ۔زرعی قرضوں کے مارک اپ ریٹ میں دو فیصد کمی کردی گئی ،کسانوں کو قرضوں کے لیے بینکوں میں ون ونڈ و آپریشن ملے گا ، پیدواری یونٹ کی ویلیو دگنی کردی گئی ، اب کسان اپنی موجودہ زمین پر دگنا قرضہ حاصل کرسکے گا۔