18 ستمبر ، 2015
واشنگٹن......امریکی صدر براک اوباما کی انتظامیہ نے ایران کے ساتھ جولائی میں ہونے والے جوہری معاہدے پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا جبکہ حزب اختلاف ری پبلکن پارٹی کی اس معاہدے کی عدم منظوری کے لیے کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکیں۔
امریکی سینیٹرز ایران کے ساتھ جوہری سمجھوتے کی عدم منظوری سے متعلق قرارداد اوراس کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ایرانی جیلوں میں قید امریکیوں کی رہائی تک تمام پابندیوں برقرار رکھنے کے لیے اتفاق رائے میں بھی ناکام رہے ہیں۔
امریکی سینیٹ میں حالیہ دنوں کے دوران ایران ڈیل کی عدم منظوری سے متعلق پہلے بھی دو مواقع پر ری پبلکن سینیٹرز اپنی قرارداد کے حق میں اکثریت کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے، اس طرح وہ 60 روز میں صدر براک اوباما کو معاہدے پر عمل درآمد سے روکنے میں ناکام ہوگئے ہیں اور ان کی مہلت جمعرات کی شب ختم ہوگئی ہے۔
امریکی سینیٹ میں رائے شماری کے فوری بعد محکمہ خارجہ نے تجربے کار سفارت کار اسٹیفن مل کو ایران معاہدے پر عمل درآمد کے لیے رابطہ کار مقرر کیا ہے۔وہ اس سے پہلے پولینڈ میں امریکا کے سفیر رہنے کے علاوہ اہم سفارتی عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔