29 ستمبر ، 2015
کراچی.......ڈیری فارمرز کا کراچی میں سرکاری نرخوں پر دودھ بیچنے سے انکار، کہہ رہے ہیں، حکومت پُرانی قیمت پر دودھ فروخت کرانا چاہتی ہے، تو ہمیں مویشی اور چارہ بھی پرانی قیمتوں پر دِلوائے۔
کراچی میں دودھ اور دہی کی قیمتیں ملک کے دیگر حصوں کی نسبت پہلے ہی خاصی زیادہ ہیں، مگر ڈیری فارمرزشاید ان دونوں ضروری اشیا کی قیمتیں اُس سطح پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں غریب طبقہ انہیں خریدنے کے بجائے ، صرف حسرت سے دیکھے اور آگے بڑھ جائے۔
اس کا ثبوت ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کی پریس کانفرنس ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ گزشتہ 3 سال میں بھینسوں اور چارے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ دودھ کی کھپت پوری کرنے کیلئے بھینسوں کو لگائے جانے والے انجکشن بھی نایاب اور مہنگے ہوگئے ہیں۔
ڈیری فامر ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کراچی میں دودھ کی یومیہ طلب 70 لاکھ لیٹر ہے جو انجکشن دستیاب نہ ہونے کے باعث صرف 55 لاکھ لیٹر رہ گئی ہے۔ باڑے سے ریٹیلر تک دودھ کے فی لیٹر اخراجات 82.62 روپے ہیں، لیکن کمشنر کراچی کچھ بھی سننے کو تیار نہیں، ڈیری فارمرز کا کہنا تھا کہ وہ 2012 کی قیمتوں پر دودھ نہیں بیچ سکتے ہیں۔