01 اکتوبر ، 2015
کراچی ......پاکستان فلم انڈسٹری پر ایک عرصے تک راج کرنے والے اداکار سید کمال کو مداحوں سے بچھڑے 6سال بیت گئے۔
27 اپریل 1934ء کو بھارت کے شہر میرٹھ میں پیدا ہونے والے سید کمال نے1960ء اور1970ء کی دہائی میں اپنی بے مثال کردار نگاری سے شہرت حاصل کی۔
جب ان کی فلم توبہ ریلیز ہوئی تو ان کی اداکاری کو دیکھتے ہوئے فلم بینوں نے انہیں پاکستان کا راج کپور کہنا شروع کردیا، کمال کو ہر قسم کے کردار ادا کرنے میں کمال حاصل تھا،خاص طور پر ان کی مزاحیہ اداکاری کو لوگوں نے بے حد سراہا۔
اداکار کمال نے اس وقت کی مقبول ہیروئنز شمیم آراء، دیبا ، زیبا، نسیمہ خان، نشو، ممتاز اور روزینہ وغیرہ کے ساتھ کئی یادگار فلموں میں کام کیا۔
انہوں نے سویرا، سہاگن، آشیانہ، جوکر، دال میں کالا، باپو، اپنا پرایا، ایازاور مراد سمیت درجنوں فلموں میں کام کیا، 1968میں فلم ’بہن بھائی‘ میںبہترین اداکاری پر انہیں نگار ایورڈ سے نوازا گیا۔ وہ اداکار ہونے کے ساتھ ساتھ ڈائریکٹراور پروڈیوسر بھی تھے، ان کی ڈائریکٹ کی ہوئی فلموں میں شہنائی ، انسان اور گدھا، ہنی مون، دوسری ماں، درد دل اور جوکر قابل ذکر ہیں۔
فلمی دنیا سے کنارہ کشی کے بعد بعد انہوں نے ٹی وی کا رخ کیا اور مختلف ڈراموں میں کئی یاد گار کردار ادا کئے ۔ صحت کی خرابی کے باعث وہ کافی عرصے تک شوبز کی دنیا سے دور رہے اور طویل علالت کے بعد 75برس کی عمر میں یکم اکتوبر 2009 کو کراچی میں انتقال کرگئے جس کے ساتھ ہی منفرد اداکاری کا ایک حسین باب اپنے اختتام کو پہنچ گیا۔