03 اکتوبر ، 2015
لاہور.......شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمداقبال کےصاحبزادے اور ملک کےممتاز قانون دان جسٹس ریٹائرڈجاوید اقبال لاہورمیں انتقال کر گئے،مرحوم کی عمر 91برس تھی۔ان کی نمازِ جنازہ آج سہ پہر سوا4بجے ادا کی جائے گی،جس کےبعدمقامی قبرستان میں سپردِخاک کیاجائے گا۔
خاندانی ذرائع کےمطابق ڈاکٹر جاویداقبال کچھ عرصےسےعلیل تھے،ان کی بڑی آنت کا آپریشن ہوا تھا ،رات سانس کی تکلیف ہوئی،آج صبح8بج کر20منٹ پر حرکتِ قلب بند ہوگئی اور وہ خالقِ حقیقی سے جاملے۔مرحوم کی نمازجنازہ آج شام سوا 4 بجےگلبرگ میں ان کی رہائش گاہ پر ادا کی جائے گی۔
ڈاکٹر جاوید اقبال نےسوگواروں میں اہلیہ جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ جاوید اقبال اور2بیٹے منیب اقبال اور ولید اقبال چھوڑے ہیں۔جاوید اقبال 5 اکتوبر 1924 کوسیالکوٹ میں پیدا ہوئے،1954میں ایم اے کا امتحان اعزازکے ساتھ پاس کیا اور طلائی تمغا حاصل کیا۔
1971ء میں لاہور ہائیکورٹ کے جج مقررہوئے،لاہور ہائیکورٹ کےچیف جسٹس کےعہدے پر فائز رہے۔مرحوم نے بیرون ملک سے تعلیم حاصل کی، سیاست میں بھی حصہ لیااورذوالفقار علی بھٹو کے مقابلے میں لاہور سے الیکشن میں بھی حصہ لیا۔
انہوں نے 3مرتبہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی بھی کی اورسینیٹربھی رہے۔ ریٹائرڈ جسٹس جاوید اقبال اعلیٰ پائےکے دانشور اور قانون دان تھے،انہوں نےاپنی سوانح عمری چاکِ گریباں کے عنوان سے لکھی ،جو خاصی مقبول ہوئی۔جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کہتےتھےکہ انہوں نے بھرپور زندگی گزاری۔