21 مئی ، 2012
کراچی…پی این ایس بیس مہران کورٹ مارشل کارراوئی مکمل کرلی گئی ہے۔پاک بحریہ کے تین افسران کو غفلت اور نااہلی برتنے پر سزا سنائی گئی ہے ۔ کراچی میں پاک بحریہ کے مہران ایئربیس پر دہشتگرد حملے کے پورے ایک سال بعد بیس کی حفاظت پر مامور تین افسران کے خلاف انتظامی کورٹ مارشل کی کارروائی مکمل ہوگئی ہے۔ ان افسران کوسنیارٹی میں کمی کی سزا دی گئی ہے۔ عسکری ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انتظامی کورٹ مارشل کی کارروائی مکمل ہونے پر کمانڈرمہران نیول بیس کموڈور راجہ طاہر ، سیکورٹی آفیسر لیفٹیننٹ کمانڈر ابرار الحسن اور کمانڈر مہران بیس کیپٹن محمد اسرار کو فرائضمیں غفلت برتنے اور اپنی ڈیوٹی صحیح طور پر ادا نہ کرنے کا الزام ثابت ہونے پر سزائیں سنائی گئیں۔ سزا کے طور پر کموڈور راجہ طاہر کی سینیارٹی میں ایک سال کی کمی کی گئی ہے جبکہ لیفٹیننٹ کمانڈر ابرار الحسن اور کیپٹن محمد اسرار کی سینیارٹی میں چھ چھ ماہ کی کمی کی گئی ہے۔عسکری ذرائع کے مطابق کورٹ مارشل کی کارروائی ریئرایڈمرل تحسین اللہ کی سربراہی میں پاک بحریہ کے بورڈ آف انکوائری کی سفارش پر کی گئی ۔کورٹ مارشل کی کارروائی مہران بیس کراچی میں ہوئی۔ پانچ رکنی فوجی عدالت کی سربراہی کموڈور عہدے کے ایک افسرنے کی۔گزشتہ سال 22 مئی کو چار دہشت گردوں نے پاک بحریہ کے فضائی مرکز پی این ایس مہران میں داخل ہو کرحملہ کیا تھا، جس میں دو پی تھری سی اورین طیارے مکمل طور پر تباہ اوردو کو شدید نقصان پہنچا تھا۔19گھنٹے تک جاری رہنے والی اس کارروائی میں چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا تھا۔ جبکہ پاک بحریہ اور رینجرز کے 10 اہلکار شہید ہوئے تھے۔ پاک بحریہ کا مہران بیس پاک فضائیہ کی زیر نگرانی فیصل بیس کے اندر قائم ہے۔ یہ سوال اب بھی موجود ہے کہ مہران بیس میں گھسنے والے دہشت گرد کس ادارے کے زیر کنٹرول علاقہ سے بیس کے اندر داخل ہوئے تھے۔