دنیا
09 اکتوبر ، 2015

لیبیا میں فریقین متحدہ حکومت کے لیے تیار ہیں، اقوام متحدہ

لیبیا میں فریقین متحدہ حکومت کے لیے تیار ہیں، اقوام متحدہ

نیویارک.......اقوام متحدہ نے کہاہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے جاری مشکل مذاکرات کے بعد لیبیا کی دونوں حریف حکومتوں کے نمائندے ایک متحدہ حکومت بنانے کے لیے تیار ہو گئے ہیں لیکن اس کی حتمی منظوری دونوں پارلیمان اور لیبیائی عوام دیں گے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جمعہ کو لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب بیرنارڈینو لیون کا نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مذاکرات میں شامل دو حریف حکومتوں نے نئی ’قومی متحدہ حکومت‘ کے لیے اپنے اپنے امیدواروں کے نام بھی فائنل کر دیے ہیں۔

لیبیا 2011 میں معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد سے افراتفری کا شکار ہو چکا ہے، 2014 سے دو متوازی حکومتیں قائم ہیں۔ مذہبی گروپوں کی حمایت یافتہ حکومت دارالحکومت طرابلس پر کنٹرول رکھتی ہے اور وہاں سے اپنی حکومت چلا رہی ہے جبکہ مغرب کی حمایت یافتہ حکومت ملک کے مشرق میں اپنی حکومت قائم کر چکی ہے۔

وزراء کی فہرست میں دو خواتین بھی شامل کی گئی ہیں۔ ممکنہ نئی حکومت کو کئی مشکل چیلنجز کا سامنا ہوگا،لیون کا مزید کہنا تھا کہ نئی قومی حکومت کے وزیراعظم کا نام فائز سراج ہو گا اور ان کا تعلق طرابلس پر کنٹرول رکھنے والی اسلام پسند حکومت سے ہے۔

وزیراعظم کے تین نائب ہوں گے، جو ملک کے مشرقی، مغربی اور جنوبی حصوں کی نمائندگی کریں گے۔ مذاکرات میں شریک دونوں حریف حکومتوں کے نمائندوں نے تو اس پر اتفاق کر لیا ہے لیکن ان کی منظوری دونوں پارلیمان سے بھی ضروری ہے۔

مجوزہ نائب وزیراعظم موسیٰ الکونی کا کہنا تھا کہ مشکل ترین مرحلے کا آغاز اب ہوا ہے۔ لیبیا میں برطانوی سفیر پیٹر مِلٹ نے لیبیا کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس فیصلے کے پیچھے کھڑے ہوں تاکہ ملک میں امن قائم ہو سکے۔

مزید خبریں :