22 مئی ، 2012
لاہور… پاک بھارت بزنس کانفرنس نے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان 1965 سے پہلے کے تمام تجارتی راستے کھولے جائیں۔ پاکستان اور بھارت کے اہم کاروباری اور تجارتی رہنماوٴں نے جنگ گروپ اور ٹائمز آف انڈیا کی امن کی آشا کے مقاصد کی بھرپور حمایت کی ہے۔ لاہور میں پاکستان بزنس کونسل اور کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کی مشترکہ امن کی آشا کانفرنس ہوئی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کے فروغ کے لئے اہم فیصلہ کئے گئے۔ کانفرنس نے فیصلہ کیا کہ پاکستانی وبھارتی تجارتی رہنماوٴں پر مشتمل ایک ذمہ دار گروپ قائم کیا جائے جو زیادہ اقتصادی تعاون کے لئے ریگولیٹری فریم ورک کی فراہمی کے لئے اپنی حکومتوں کے ساتھ لابنگ کرے گا۔ شرکا نے کہا کہ 2010کے اعلان دہلی میں جن 6 شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں تعاون کی بہت زیادہ گنجائش ہے۔ کانفرنس نے آسان ویزا معاہدے پر بھرپور زور دینے کا فیصلہ کیا اور دونوں حکومتوں پر زور دیا کہ وہ 1965سے پہلے والے تمام تجارتی راستے کھول دئے جائیں۔ شرکا نے موبائل فون رومنگ پر پابندی کے خاتمے اور بینکنگ کے شعبے میں تعلقات فوری طور پر قائم کرنے پر زور دیا۔ کیپٹل مارکیٹ سے متعلق کمیٹیوں نے سرحد پار ایکویٹی سرمایہ کاری‘ لسٹنگ اور حصص کی خریداری کے عمل کو آگے بڑھانے کا عزم کیا۔ فیصلہ کیا کہ امن کی آشا اقتصادی کانفرنس سالانہ بنیادوں پر ہو گی‘ تیسری اقتصادی کانفرنس 2013 میں نئی دلی میں ہو گی۔