دنیا
14 اکتوبر ، 2015

غلام علی کے کنسرٹ منسوخی اورسانحہ دادری کی حمایت نہیں کرتا ،مودی

غلام علی کے کنسرٹ منسوخی اورسانحہ دادری کی حمایت نہیں کرتا ،مودی

نئی دہلی ......بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بالاخر زبان پر لگےتالے کھول دئے، انہوں نے ممبئی میں پاکستانی غزل گائیک غلام علی کے کنسرٹ کی منسوخی اورسانحہ دادری جیسے واقعات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے ایسے کسی بھی عمل کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

بھارت میں پہلے اٹھا گائے کے گوشت کھانے اور فروخت کرنے کا تنازع، اس کے بعد دادری میں ایک مسلمان محمد اخلاق کو قتل کردیا گیا،پھر ممبئی میں معروف موسیقار غلام علی خاں کے کنسرٹ منسوخ کردیا گیا اور گزشتہ روز خورشید قصوری کی کتاب کی رونمائی خرب کرنے کی کوشش کی گئی ۔

بی جے پی اور اس کی بغل بچہ ہندو انتہا پسند جماعت شیو سینا نے بھارت میں چند دنوں میں بھارتی مسلمانوں اور پاکستانی فنکاروں کے خلاف اشتعال انگیزی کا جو سلسلہ شروع کر رکھا ہے ،اس نے دنیا بھر میں بھارت کا تماشا بنا دیا۔

ان معاملات میں وزیر اعظم نریندر مودی کی خاموشی نے انتہا پسندوں کے سینے میں دہلکتے شعلوں کو مزید ہوا دی،مگر اب سیلفی کنگ نے اپنی خاموشی توڑ دی ہے۔

ایک بھارتی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے غلام علی اور سانحہ دادری پر پہلی بار زبان کھولی اوربولے کہ یہ دونوں واقعات افسوسناک ہیں،بی جے پی اس عمل کی حمایت نہیں کرتی،ونوں واقعات میں حکومت ملوث نہیں،بی جے پی نے ہمیشہ جعلی سیکولرازم کی مخالفت کی ہے۔

انہوں نے اپوزیشن کو تنقید کا نشانہ بناتےہوئے کہا کہ اپوزیشن نے ہمیشہ بی جے پی پر فرقہ وارانہ سیاست کا الزام لگایا لیکن حقیقت میں وہ خود ایسے معاملات میں ملوث رہی ہے۔
ریاست اترپردیش میں دادری کے علاقے میں مسلمان کی ہلاکت کے واقعہ پراپوزیشن جماعتوں نے ملک میں جاری مذہبی عدم رواداری کی فضا پر وزیر اعظم کی خاموشی کو سخت تنقیدکا نشانہ بنایا تھا۔

مزید خبریں :