20 اکتوبر ، 2015
ہریانہ....... بھارت میں انتہاپسندی، ذات پات کی اونچ نیچ اور اقلیتوں پر مظالم کی روزانہ نئی داستان لکھی جا رہی ہے، بھارت میں نچلی ذات کے ہندو بہن بھائیوں کو زندہ جلا دیا گیا ، ماں اور باپ بھی بُری طرح جھلس گئے۔
ادھر آئی بھارت میں مودی سرکار، ادھر شروع ہو گئی انتہاپسندی کی یلغار، ہندو جنونیوں سے اب کوئی بھی سلامت نہیں، ذات پات کے نام پر ہورہے ہیں پاپ، جس کا تازہ نشانہ بنا ہریانہ کا ایک غریب دلت خاندان، جس کا قصور یہ تھا کہ اس نے علاقے میں ہونے والے قتل کیخلاف پولیس کو شکایات درج کرائی تھیں۔
ملزمان نے پہلے گھر پر پٹرول چھڑکا، باہر سے کنڈی لگائی اور پھر تیلی دکھا دی، گھر میں موجود نو ماہ کا بچہ اور ڈھائی سال کی بچی شعلوں کی نذر ہوگئی، ماں باپ بھی بری طرح جھلس گئے۔باپ کہتا ہے کہ مجھے میرے بچے چاہئیں۔
بھارتی پولیس نے مقدمہ درج کرلیا، بھارت میں بڑھتی ہوئی انتہاپسندی پر دنیا تو لعن طعن کر رہی ہے، خود بھارتی صدر کو بھی یہ کہنا پڑا کہ ایسے واقعات بھارت کو بڑے مہنگے پڑیں گے۔