پاکستان
21 اکتوبر ، 2015

ڈاکٹر عاصم گرفتار ی: حکومت سے اجازت نہیں لی گئی،ایڈوکیٹ جنرل سندھ

ڈاکٹر عاصم گرفتار ی: حکومت سے اجازت نہیں لی گئی،ایڈوکیٹ جنرل سندھ

کراچی ......سندھ ہائیکورٹ میں سابق مشیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے سوال کیا کہ کیا صوبائی حکومت رینجرز کو صوبہ چھوڑنے کا کہے گی ،ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے مطابق ڈاکٹر عاصم جرائم پیشہ شخص نہیں۔

سندھ ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری سے متعلق درخواست کی سماعت جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں ہوئی،سماعت میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ عبدالفتح ملک نے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری سے متعلق حکومت سندھ سے اجازت نہیں لی گئی، وہ کوئی جرائم پیشہ نہیں ، نہ ہی ان کے خلاف کوئی ٹھوس شواہد حکومت سندھ کو پیش نہیں کیے گئے۔

ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے بیان پر عدالت نے استفسار کیا کہ ہزاروں آدمیوں کو نظر بندی مراکز میں رکھا گیا ہے،کیا حکومت سے اس سے قبل اجازت لی گئی؟عدالت نے مزید استفسار کیا کہ کیا آپ ایک کیس ایسا بتا سکتے ہیں ،جس میں رینجرز نے گرفتاری سے قبل اجازت لی ہو؟ ،انکا کیا ہوگا،؟۔

عدالت کے سوال پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بیان دیا کہ رینجرز کے اختیارات میں 60دن میں اسمبلی سے توثیق کرانی تھی ، جو نہیں کرائی گئی جس کے باعث ڈاکٹر عاصم کی نظر بندی غیرقانونی ہے۔

عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ کیا رینجرز شہر میں غیر قانونی طور پر ہے؟؟ عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ آپ رینجرز کو کہیں گے کہ وہ صوبہ چھوڑ دے۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سلمان طالب الدین سے کیس کی مزید تفصیلات طلب کرتے ہوئے 27اکتوبر تک سماعت ملتوی کردی۔

مزید خبریں :