پاکستان
27 اکتوبر ، 2015

لاہور: بیوہ ماں کے16 سالہ بیٹے زین کے قتل کے ملزمان رہا

لاہور: بیوہ ماں کے16 سالہ بیٹے زین کے قتل کے ملزمان رہا

لاہور......لاہورمیں بیوہ ماں کے16 سالہ بیٹے زین کے قتل کے ملزمان بری ہوگئے،مقدمے کے 14 گواہ تھے،کچھ غائب ہو گئے،کچھ اپنے بیان سے مکر گئے ۔

ن لیگ کے رکن اسمبلی عبدالرحمان کانجو کےبھائی مصطفیٰ کانجو مرکزی ملزم تھے،مصطفیٰ کانجو سمیت پانچوں ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بری کردیا۔

لاہور کا علاقہ کیولری گراؤنڈ،یکم اپریل2015ء بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ایک نامعلوم لڑکی اور سابق وزیرمملکت صدیق خان کانجو مرحوم کے جاگیردار بیٹے مصطفیٰ کانجو کی گاڑی ٹکرا گئی ،بس پھر کیا تھا ،دولت کے نشے میں چورمصطفیٰ کانجو نے گن نکالی اور اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
لڑکی تو اپنی گاڑی میں بیٹھ کر یہ جا وہ جا،لیکن گولی کا نشانہ بنا ایک 16 سالہ یتیم لڑکازین، عینی شاہدین نے دیکھاکہ کانجو خود گولیاں برسا رہا ہے، موقع سے مصطفی کانجو تو فرار ہوگیا لیکن پکڑے گئے گارڈز اور پولیس نے گاڑی بھی تحویل میں لے لی ۔

مقتول زین کے سر پر باپ کا سایہ نہ تھا، تاہم ماں نے اپنے اکلوتے بیٹے کےقتل پر انصاف کے لئے جنگ لڑنے کا طبل بجا دیا،مرکزی ملزم مصطفیٰ کانجو نے تھانے پیش ہوکرگرفتاری دے دی اور پولیس کے مطابق ملزم نے اعتراف جرم بھی کر لیا۔

تین ماہ بعدکیس میں ایک ایسا موڑ آیا،جس نے سب کو حیران کر دیا،مقدمے کا مدعی مقتول زین کا سگا ماموں تھااور13گواہ تھے، جاگیر دار ی کا رعب تھایاسیاسی دباؤ یاپھر پیسے کی چمک،مدعی سہیل افضل سمیت تمام گواہ منحرف ہو گئےجس پر عدالت نے عدم ثبوت کی بنیاد پر تمام ملزمان کو بری کردیا۔

پولیس کے مطابق مصطفیٰ کانجو اس سے پہلے گارڈن ٹاؤن کی برکت مارکیٹ میں لڑائی جھگڑے اور سربازار فائرنگ کے مقدمےمیں بھی ملوث رہا ہے۔

مزید خبریں :