19 نومبر ، 2015
اسلام آباد ......زین قتل کیس سے متعلق سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس کا فیصلہ سنادیا۔لاہور ہائیکورٹ میں اپیل زیرسماعت ہونے پر کیس سپریم کورٹ میں زیر التوا رہے گا۔
لاہور ہائیکورٹ جو فیصلہ دے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا جائے ، جب تک لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ نہیں آتا ،سپریم کورٹ معاملے کی سماعت نہیں کریگی۔
سپریم کورٹ نے گزشتہ سماعت میں متعلقہ دستاویزات آنے تک کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا ۔پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے لاہور ہائی کورٹ میں مصطفی کانجو کی بریت کے خا لاف دائر اپیل کی کاپی اور متعلقہ دستاویزات جمع کرادی تھی۔
سپریم کورٹ میں زین قتل کیس کے ملزم مصطفی کانجو کو بری کرنے کے معاملے پر از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ ملزم چاہے جتنا بھی طاقتور ہوعدالت قانون کے مطابق فیصلہ کرے گی ۔
جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میںتین رکنی بنچ نےزین قتل کیس کے ملزم مصطفیٰ کانجو اوراسکے محافظوں کی انسداددہشت گردی عدالت سے بریت پراز خود نوٹس کیس کی سماعت کی تھی۔مقتول زین کی والدہ سمیت 23 گواہ عدالت میں پیش ہوئے۔
جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ جس انداز سے انسداد دہشت گردی عدالت میںکیس چلایا گیا ،لگتا ہے انصاف نہیں ہوا۔ انسداددہشت گردی عدالت نے 27 اکتوبرکوزین قتل کیس کے 14 گواہوں کو اپنے پہلے بیان سےمنحرف ہوجانے کی بنیاد پرپانچوں ملزموں کو بری کردیاتھا ، چیف جسٹس پاکستان جسٹس انورظہیرجمالی نےملزمان کی بریت پر30اکتوبر کوازخود نوٹس لیاتھا ۔