21 نومبر ، 2015
کراچی.......اسٹیٹ بینک نے 2015 کی آخری مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، اگلے دو ماہ کیلئے کم از کم بنیادی شرح سود 6فیصد پر برقرار رکھی گئی ہے۔
پالیسی اعلامیے میں مرکزی بینک نے معاشی صورت حال کی تعریفوں میں زمین آسمان ایک کردیا۔
اسٹیٹ بینک نے اگلے دو ماہ کیلئے پالیسی ریٹ مستحکم رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جولائی تا اکتوبر کے دوران مہنگائی کی رفتار گزشتہ سال سے بہت کم رہی۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ زخائر میں مسلسل اضافہ ہوا اور بڑی صنعتوں کی پیداوار میں بہتری دیکھی گئی، جون 2016ء کو ختم ہونے والے مالی سال میں مہنگائی 6 فیصد کے ہدف سے کم رہے گی۔
اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ مستقبل میں پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت آنے والی سرمایہ کاری سے بیرونی ادئیگیوں کی صورت حال بہتر ہوگی، ایل این جی درآمد سے بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مزید اضافے کی توقع ہے۔
اعلامیے میں مرکزی بینک نے بتایا کہ جولائی اکتوبر کے دوران نجی شعبے کی جانب سے لیے قرض میں معمولی اضافہ ہوا اور ملک میں نئے قرضوں پر سود کی شرح 10 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ۔
گزشتہ چند مانیٹری پالیسی اعلامیوں کی طرح اس دفعہ بھی اسٹیٹ بینک نے معاشی صورت حال پر کسی بھی قسم کی تنقید سے گریز کرتے ہوئے صرف اور صرف تعریفوں پر اکتفا کیا۔