پاکستان
27 نومبر ، 2015

اسمگلر سرکاری اداروں کے اہل کاروں کو بھی آلہ کار بنا لیتے ہیں

اسمگلر سرکاری اداروں کے اہل کاروں کو بھی آلہ کار بنا لیتے ہیں

کراچی........قیمتی اشیا اسمگل کرکے ملک کے خزانے کو نقصان پہنچانے والے گروہ سرکاری اداروں کے اہل کاروں کو بھی آلہ کار بنالیتے ہیں۔یہ اسمگلر اتنے طاقت ور ہیں کہ راستے میں رکاوٹ بننے والے ایک کسٹم افسر کو شہید بھی کردیا۔

سونا، ہیرے، زیورات، قیمتی موبائل فون اور دیگر الیکٹرانک اشیا۔ اسمگلر ان چیزوں کو غیرقانونی طریقے سے ملک میں لا کر ملکی خزانے اور معیشت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ غیرقانونی دھندا کرنے کے لیے سرکاری اداروں کے اہلکاروں سے گٹھ جوڑ کرتے ہیں۔

گزشتہ روز کراچی اِیئرپورٹ پر کسٹم حکام نے پی آئی اے کے عملے کے رکن سے بارہ سو چونسٹھ قیمتی موبائل فون اور شراب کی 6 بوتلیں برآمد کیں۔ قومی ایئرلائن کا لوڈر 7 سے 8 کروڑ روپے کے موبائل فون شارجہ سے لے کر آیا تھا۔ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز کراچی ایئرپورٹ ڈاکٹر طاہر قریشی نے پریس کانفرنس میں موبائل فون دکھائے اور بتایا کہ اسمگلنگ کی کئی وارداتوں میں پی آئی اے کا عملہ ملوث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کرنے والے گروہ بہت طاقت ور ہیں۔ موبائل فون کی ایک بڑی کھیپ پکڑنے والے کسٹم آفیسر کو گزشتہ دنوں کراچی میں شہید اور ایک کو زخمی کردیا گیا لیکن ہم اپنا کام جاری رکھیں گے۔ایڈیشنل کلکٹر کسٹمز نے مزید بتایا کہ اسمگلر گروہ عام طور پر بڑے ہوائی اڈوں کے بجائے چھوٹے ایئرپورٹ استعمال کرتے ہیں۔

مزید خبریں :