04 دسمبر ، 2015
لاس اینجلس.........امریکی ریاست کیلے فورنیا میں معذوروں کے دیکھ بھال مرکز پر فائرنگ کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے حملے سے پہلے ملزم رضوان فاروق اسی پارٹی میں شریک تھا۔ گھر گیا اور بیوی تاشفین ملک کے ساتھ واپس آکر65 سے 75گولیاں فائر کیں۔
امریکی حکام کے مطابق پولیس سے فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک شخص سید فاروق اور اس کی اہلیہ تاشفین ملک نے اپنے گھر میں بڑی مقدار میں بارود جمع کر رکھا تھا۔ سین برنارڈینو پولیس چیف کے مطابق سید رضوان فاروق اور اس کی بیوی نے معذوروں کی دیکھ بھال کے مرکز میں گھس کر 65سے 75راؤنڈز فائر کیے اس سے پتا چلتا ہے کہ انھوں نے اس کی منصوبہ بندی پہلے سے کر رکھی تھی۔
جائے واردات سے بارود سے بھری ایک کار بھی ملی ہے، جسے ریموٹ کنٹرول سے تباہ کرنے کی کوشش ناکام رہی۔ جس کار میں دونوں میاں بیوی مارے گئے اس میں 1600راؤنڈز بھی پائے گئے۔ پولیس نے سید رضوان فاروق کے گھر پر بھی چھاپا مارا جہاں سے تقریباً 5000اضافی راؤنڈز،12پائپ بم اور بم بنانے والا مواد ملا ہے۔
پولیس چیف کے مطابق کوئی شخص محض پارٹی میں کسی بات پر ناراض ہوکر گھر سے اس طرح کے منصوبے کے ساتھ واپس نہیں آتا۔ اب تک کی معلومات سے یہی پتا چلتا ہے کہ فاروق اس پارٹی میں شریک تھا جس کا اہتمام شعبہ صحت نے کیا تھا۔ پارٹی میں اس کا جھگڑا ہوا، وہ اپنے گھر گیا اور بیوی کے ساتھ تقریب میں واپس آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سید رضوان فاروق کی 2013میں سعودی عرب میں تاشفین ملک سے ملاقات ہوئی تھی۔ فاروق گذشتہ برس اپنی بیوی تاشفین ملک کو امریکا لے آیا تھا۔ واقعے سے پہلے دونوں نے اپنی بچی کو دادی کے پاس چھوڑاتھا۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سید رضوان فاروق کے بہنوئی نے بتایا کہ اُنہیں نہیں معلوم کہ فاروق نے ایسا کیوں کیا اور انہیں خود اس واقعے سے دھچکا لگا ہے۔
ادھراوول آفس میں بات کرتے ہوئے امریکی صدر اوباما نے کہا ہے کیلیفورنیا فائرنگ کا واقعہ دہشتگردی کا بھی ہوسکتا ہے لیکن ابھی کوئی بات واضح نہیں ہوسکی ہے اور ساتھ ہی دہشتگردی کا عنصر نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔