11 دسمبر ، 2015
نیویارک........غیرملکی نیوز ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ کیلے فورنیا حملے کی ملزمہ تاشفین ملک نے دہشت گرد گروپوں سے رابطوں کی کوشش کی ، ناکامی کے بعد اپنے طور پر کارروائی کا فیصلہ کیا۔ تفتیش کاروں کو ملزمان کے زیر استعمال کمپیوٹر ہارڈ ڈسک کی تلاش ہے۔
غیرملکی نیوز ایجنسی نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ کیلے فورنیا حملے کے ملزمان نے اپنے طور پر دہشت گرد گروہوں سے رابطے کیے تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے تاشفین ملک نے شام اور عراق میں دہشت گردوں سے رابطے کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ناکام رہی تھی۔
یہ خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ دہشتگرد گروپوں نے کسی اسٹنگ آپریشن کے خوف سے ان رابطوں کو نظرانداز کیا ہوگا۔ جس کے بعد سید رضوان فاروق اور تاشفین ملک نے اپنے طور پر سین برنارڈینو میں معذوروں کے بحالی مرکز میں دہشتگرد کارروائی کی۔
دوسری جانب ایف بی آئی اور پولیس کے تفتیش کاروں کو ملزمان کے کمپیوٹر ڈیٹا کی تلاش ہے۔ کمپیوٹر ہارڈ ڈسک کی تلاش میں تفتیش کاروں نے سین برنارڈینو کی جھیل کا رخ کیا اور کئی گھنٹے تک کمپیوٹر ہارڈ ڈسک تلاش کرتے رہے ۔ حکام کا کہنا ہے رضوان فاروق فائرنگ سے پہلے یہاں دیکھا گیا تھا، اس کے گھر میں موجود کمپیوٹر کی ہارڈ ڈسک غائب ہے۔ خدشہ ہے رضوان فاروق اور تاشفین ملک نے بیرونی رابطے چھپانے کے لیے شواہد مٹانے کی کوشش کی ہو۔