15 دسمبر ، 2015
پشاور......آرمی پبلک سکول پر حملے کی یادیں لوگوں کو خون کے آنسو رلاتی ہیں لیکن بعض باہمت مائیں ایسی بھی ہیں جو آج بھی اپنے معصوم بچوں کی شرارتیں یاد کرکے ہنستی ہیں۔
آرمی پبلک سکول کے شہید شہیر کی ماں بھی ان ماؤں میں سے ایک ہے جن کا بیٹا آرمی پبلک سکول میں شہید ہوا، عزم وہمت کی عظیم مثال یہ ماں بیٹے کے لیے غمگین تو لیکن وہ اسکی چھوٹی چھوٹی شرارتیں یاد کرکے دل بہلالیتی ہے۔
شہیر شہید کی طرح ایک ماں حسن زیب شہید کی بھی ہے جو شہید بیٹے کی اٹکھیلیوں کو یاد کرتی ہے اور کہتی ہے کہ اس کا بیٹا شہید ہے اسی لیے وہ زندہ ہے۔
دنیا بھر کوخون کے انس رلانے والا آرمی پبلک سکول کا سانحہ یاد آتا ہے تو لوگ غمگین ہوجاتے ہیں لیکن جو زندہ دل ہوتے وہ غموں کے ساتھ خوشیوں پر بھی نظر رکھتے ہیں۔