پاکستان
25 دسمبر ، 2015

بھارتی وزیراعظم کا طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوگیا

بھارتی وزیراعظم کا طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوگیا

لاہور..... بھارتی وزیراعظم کا طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں داخل ہوگیا۔بھارتی وزیر اعظم مودی کابل سے نئی دہلی جاتے ہوئے لاہور میں مختصر قیام کریں گے ، وزیر اعظم نواز شریف استقبال کریں گے ۔

پیرس سے شروع ہونے والا تعلقات میں بہتری کا سفر جاری ہے۔مہمانوں کے استقبال کےلیے گلدستے بھی ایئرپورٹ پر پہنچادیےگئے۔ بھارتی وزیراعظم کا طیارہ 4بجکر21 منٹ پر لاہورایئرپورٹ پر اترے گا۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نےسماجی ویب سائٹ پر پیغام دیاتھا کہ وہ دہلی واپس جاتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان نواز شریف سے ملنے کے لیے لاہور رکنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔’’میں آج کی سہ پہر لاہور میںوزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کروں گا، جہاں میں دہلی واپس جاتے ہوئے رکوں گا‘‘ نریندر مودی نے آج وزیراعظم نواز شریف کوفون کیاتھا اورانہیںسالگرہ کی مبارکباد دی۔

لاہور ائرپورٹ پر مودی کی آمد پر ایئرپورٹ کو وی وی آئی پی ڈیکلیئر کر دیا گیا ۔اندرون ملک سے آنے اور جانیوالی پروازوں کو لاہور آنے سے روک دیا گیا ۔بیرون ملک سےآنیوالی پروازوں کا رخ دوسرے ایئرپورٹس پر اتاری جا رہی ہیں ۔ بھارتی وزیراعظم کے طیارے کی لینڈنگ بے نمبر 6 پر کی جائے گی۔پی آئی اے طیارے کو ہینڈلنگ فراہم کرے گی ۔

اس سے قبل اسلام آباد میں وزیر اعظم ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا طیارہ کچھ دیر میں لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ہوائی اڈے پر اترنے والا ہے۔ لاہور میں وزیراعظم نواز شریف سے نریندر مودی کی مختصر ملاقات ہوگی ، دو طرفہ تعلقات اور دیگر باہمی امور پر بات چیت متوقع ، وزيراعظم لاہور ايئر پورٹ پر خود بھارتی ہم منصب کا استقبال کریں گے ۔

دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انھیں بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ وزیراعظم نریندر مودی پاکستان کے وزیراعظم سے ملنے کے لیے لاہور پہنچیں گے۔ بھارتی وزیراعظم لاہورایئرپورٹ پر مختصر قیام کریں گے۔

بھارتی وزیر اعظم افغانستان کے ایک روزہ دورے پر ہیں جہاں کابل میں انھوں نے افغانستان کی پارلیمان کی نئی عمارت کا افتتاح کیا۔ یہ عمارت کئی سو ملین ڈالر کی مالی معاونت سے بھارت کے انجینئروں نے بنائی ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی مودی کی لاہور آمد کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ہوئی سیاستدانوں والی بات، پڑوسی سے ایسے ہی تعلقات ہونے چاہیے۔

11 سال بعدبھارتی وزیراعظم پاکستان کادورہ کر رہے ہیں،بھارتی وزیراعظم اٹل بہاری واجپائی نے2004میں پاکستان کادورہ کیاتھا۔جنوری 2004 میں سابق بھارتی وزیراعظم نےپرویزمشرف سےملاقات کی تھی۔سابق بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی نے1988میں اسلام آباد کا دورہ کیا۔جواہرلعل نہرو1960میں کراچی،مری اوراسلام آبادکادورہ کیا۔سابق بھارتی وزیراعظم جواہرلعل نہرونے1953میں کراچی کادورہ کیا

برطانوی نشریاتی ادارے ’’بی بی سی‘ کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اچانک لاہور آمد کی ٹویٹ سے پاکستان میں ایک سست نیوز کو اچانک ہائی وولٹیج کا جھٹکا دیا جس کی توقع کسی کو بھی نہیں تھی۔

سوشل میڈیا پر ردِ عمل بھی اسی قسم کا ہے جہاں اکثریت اسے بہت مثبت قدم قرار دے رہے ہیں۔ بھارت میں لاہور سب سے اوپر کا ٹرینڈ ہے اور پاکستان میں نریندر مودی اور مودی صفِ اول کے ٹرینڈز ہیں۔

مزید خبریں :