29 دسمبر ، 2015
اسلام آباد........ اسلامی نظریاتی کونسل کے اجلاس کے دوران چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی اورمولاناطاہراشرفی میں جھڑپ ہوئی ہے، اس دوران طاہر اشرفی کی قمیض کے بٹن ٹوٹ گئے۔
اسلام آباد میں چیئرمین محمد خان شیرانی کی سربراہی میں اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں کونسل کے ارکان کے علاوہ چیئرمین قرآن بورڈ کمیٹی احمد میاں تھانوی نے بھی شرکت کی۔
مولانا شیرانی نے مولانا اشرفی کاگریبان پکڑلیا۔علامہ طاہرمحموداشرفی کےقمیص کے بٹن ٹوٹ گئے،اسلامی نظریاتی کونسل اراکین نےدونوں کے درمیان بیچ بچاؤ کرایا۔
علامہ طاہر اشرفی کا موقف ہے کہ مولانا شیرانی میری نشست پر آئے اور میرے کپڑے پھاڑ دیے،میں نے کوئی تلخ جملے نہیں کہے تھے، میرا کہناتھا 1973کےآئین سےمتعلق معاملات، فرقہ وارانہ مسائل کو نہ چھیڑا جائے،مولانا شیرانی کا کوئی ایجنڈا ہوگا ،ملک میں پہلے ہی بہت پریشانی ہے، طے شدہ امور کو نہیں چھیڑنا چا ہیے۔
علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ آج آپ کسی کو مرتد کہیں گے تو کل کوئی اسے قتل کردے گا، شیرانی صاحب کےساتھ آئے ہوئے لوگوں نے میرے ساتھ یہ سلوک کیا۔مجھے کمرے کے اندر بند کردیاگیا ،میڈیا والوں نے مجھے باہر نکالا، ۔میری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں ہے ۔
رکن اسلامی نظریاتی کونسل سعید احمد گجراتی کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طاہر اشرفی بضد تھے کہ میں نے جانا ہے میری بات کا جواب دیا جائے۔میں نے جب تلخی بڑھتے دیکھی تو اجلاس ختم کرنے کا کہا۔چیرمین نے میری گزارش پر اجلاس ملتوی کردیا۔مولانا طاہر اشرفی کے ساتھ مولانا شیرانی نے زیادتی کی۔
اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔اسلامی نظریاتی کونسل کا وضاحتی مراسلہ کچھ دیر میں جاری کیا جائے گا۔