دنیا
29 دسمبر ، 2015

اقوام متحدہ کے قیام کو70 برس مکمل،2015مشکل سال قرار

اقوام متحدہ کے قیام کو70 برس مکمل،2015مشکل سال قرار

نیویارک.......اقوام متحدہ کے قیام کو 2015 ء میں 70 برس مکمل ہو گئے تاہم رواں سال اس عالمی ادارے کے لیے بہت بھاری ثابت ہوا ہے۔

میڈیارپورٹس کے مطابق اتنی زیادہ جنگیں، پناہ گزینوں کی بہت بڑی تعداد اور اقوام متحدہ کے امن دستوں کے فوجیوں پر بڑھتی ہوئی تنقید اس عالمی ادارے کے لیے ایک مسئلہ بنی رہی۔ اس کے برعکس رواں سال ایک کامیاب موسمیاتی سمٹ کا انعقاد بھی ہوا۔رپورٹ کے مطابق’’ بس اب بہت ہوگیا‘‘ یہ موٹو رواں برس عالمی سطح پر رونما ہونے والے واقعات اور بین الاقوامی صورتحال پر صادق آتا ہے۔

ایک سو ملین یا دس کروڑ افراد انسانی بنیادوں پر ہنگامی امداد کے منتظر ہیں۔ دوسری عالمی جنگ کے بعد سے اب تک پناہ گزینوں کی تعداد کبھی اتنی نہیں بڑھی تھی جتنی اس وقت ہے۔ المیہ یہ کہ یہ سب کچھ سال 2015 ء میں ہوا ہے جب یہ عالمی ادارہ اپنی 70 ویں سالگرہ منا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے اپنے ایک بیان میں کہا،’’ بس اب بہت ہوگیا‘‘اْن کے یہ الفاظ تاہم دہشت گردی کا شکار ہو کر ہلاک ہونے والوں، جنگوں اور بھوک کا شکار ہو کر لقمہ اجل بننے والوں کے لیے نہیں تھے۔2015 ء عالمی برادری کے لیے شرمناک سال ثابت ہوا۔ اس سال کے دوران اقوام متحدہ کی امن فورسز میں شامل فوجیوں پر انسانوں کے استحصال کے الزامات بار بار سامنے آئے۔

بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی، خاص طور سے وسطی افریقی جمہوریہ اور ممکنہ طور پر ہیٹی اور لائبیریا میں یو این فوجیوں کی طرف سے بچوں کو جنسی تشدد کا شکار بنانے کے الزامات۔ اسی وجہ سے بان کی مون نے اقوام متحدہ کی تاریخ میں پہلی بار کسی امن فورس کمیشن کے سربراہ کو عہدے سے برطرف کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے سینیگال میں تعینات اقوام متحدہ امن مشن کے سربراہ باباکار گائی کو فارغ کر دیا تھا۔

سانحات سے بھرے سال 2015 ء میں جہاں عالمی موسمیاتی اجلاس کچھ کامیابیوں سے ہمکنار ہوا وہاں اس سال ہیبت ناک واقعات کی تعداد بہت زیادہ رہی۔ مثال کے طور پر شام کی جنگ۔ پانچ سال سے جاری اس جنگ کے نتیجے میں رواں برس کے اختتام تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد دو لاکھ پچیس ہزار تک پہنچ چْکی ہے جبکہ چار ملین افراد پناہ گزینوں کی حیثیت سے در بدرکی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔ لاکھوں انسان بھوک کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے مطابق، یہ شام کے لیے ایک بہت بڑا سانحہ اور عالمی برادری کے لیے شرمناک صورتحال ہے۔ تاریخ کا فیصلہ بے رحم ہو جائے گا،ستمبر 2015 ء ہی میں نیو یارک منعقدہ ’’پائیدار ترقی کے 2030 ء تک کے لیے اہداف‘‘ سے متعلق عالمی کانفرنس میں 170 ممالک کے ریاستی اور حکومتی سربراہان نے حصہ لیا۔

مزید خبریں :