دنیا
03 جنوری ، 2016

ایئربیس حملہ، بھارتی حکام کے متضاد بیانات، معاملہ پراسرار

ایئربیس حملہ، بھارتی حکام کے متضاد بیانات، معاملہ پراسرار

نئی دلی.......بھارتی پنجاب کے شہر پٹھان کوٹ کے ایئربیس پر دہشتگردوں کے حملے سے متعلق بھارتی حکام کے متضاد بیانات نے معاملے کو پراسرار بنادیا۔کبھی کہتے ہیں پٹھان کوٹ آپریشن ختم ہوگیا اور سارے حملہ آور ہلاک ہوگئے، کبھی کہتے ہیں کہ پٹھان کوٹ آپریشن جاری ہے اور حملہ آوروں کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا۔ یہی وجہ تھی کہ یونین ہوم سیکریٹری راجیو مہرشی میڈیا کا ہدف بن گئے اور بریفنگ ادھوری چھوڑ کر بھاگ نکلے۔

چالیس گھنٹوں سے زیادہ کا وقت گزر گیا لیکن بھارتی سیکورٹی فورسز ان حملہ آوروں کو قابو نہیں کرسکی،جنہوں نے دو روز پہلے پٹھان کوٹ میں ائیرفورس کے بیس پر حملہ کیا تھا،دو روز سے چلتا یا معاملہ جہاں شیطان کی آنت بن گیا،وہیں بھارتی سیکورٹی کے ڈھول کا پول بھی کھول گیا۔

دوسری جانب بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کا وہ ٹویٹ دلی سرکار کو بہت بھاری پڑگیاجس میں انہوں نے نہ صرف تمام دہشت گردوں کو مارگرانے کا دعویٰ کیا تھا بلکہ اپنی جانب سے آپریشن بھی مکمل کرادیا۔ سیکریٹری داخلہ راجیو مہرشی سے بھارتی صحافیوں نے سوال کیا تو وہ بڑی صفائی سے کنی کتراگئے۔

سارے معاملے کا حاصل حصول یہ نکلا کہ کتنے دہشت گرد آئے تھےیہ نہیں معلوم،کیا ایک گروپ میں تھے یا دو ٹکڑیوں میں تھے،اس کا بھی نہیں پتہ،لیکن مارے چار گئے ہیں،اندر شاید اب بھی دوموجود ہیں،اس جواب پر جب صحافیوں نے پوچھا کہ کیا راج ناتھ صاحب تک غلط اطلاعات پہنچائی گئیں، سیکریٹری داخلہ بریفنگ ادھوری چھوڑ کر نو دو گیارہ ہوگئے اور صحافی منہ دیکھتے رہ گئے۔

دوسری جانب اس پوری کارروائی کے دوران بھارتی اپوزیشن اور میڈیا نے جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام جاری رکھا،چونکہ،چنانچہ اور ذرائع۔ ذرائع کے پیچھے سے نکل نکل کر بھارتی میڈیا نے پاکستان پر الزام تراشیوں کے تاک تاک کر حملے کیے،مگر یہ بھول گیا کہ دو ماہ پہلے واہگہ بارڈر پر جیپ ٹکرانے والا نشئی بھارتی سیکورٹی کو روندتا ہوا پاکستانی سرحد میں آگھسا تھا،جو ایک نشئی کو روکنے کے قابل نہ ہوں وہ دوسروں پر الزام کس منہ سے لگاتے ہیں۔

مزید خبریں :