دنیا
11 جنوری ، 2016

دہشت گردی کے خلاف عالمی ایکشن چاہتے ہیں،روسی صدر

دہشت گردی کے خلاف عالمی ایکشن چاہتے ہیں،روسی صدر

ماسکو........روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس باقی دنیا کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنا چاہتا ہے، تاہم انہوں نے مغرب پر الزام لگایا کہ وہ جس بھی بین الاقوامی تنازع کا حصہ بنتا ہے اس میں مزید سنگینی آجاتی ہے۔

پیوٹن نے ایک جرمن اخبار کو دئیے جانے والے انٹرویو میں کہا کہ "ہم سب کو ایک سے خطرات کا سامنا ہے ۔ ہماری خواہش ہے کہ یورپ سمیت باقی دنیا بھی ان خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے کوششوں کو متحد کریں اور اسی مقصد کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ "میں صرف دہشت گردی کی بات نہیں کررہا بلکہ اس میں جرم، انسانی سمگلنگ، ماحولیاتی تحفظ اور دیگر عام امور پر تعاون شامل ہوں گے۔ اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ ہم اس میں دوسرے ممالک کی ہر بات میں ہاں میں ہاں ملاتے رہیں گے۔

روس نے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے باوجود اس نے امریکا کی سربراہی میں داعش کے خلاف سرگرم اتحاد میں شمولیت اختیار نہیں کی۔ واشنگٹن اور اس کے اتحادیوں کا کہنا ہے کہ روس شامی صدر بشار الاسد کو اقتدار میں برقرار رکھنے کے لئے کارروائیاں کررہے ہیں۔

پیوٹن کا کہنا تھا کہ مغرب کی جانب سے ماضی میں عراق اور لیبیا میں کئے جانے والے فوجی آپریشنز کی بدولت ان ممالک اور خطے میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے، نیٹو کی جانب سے روس کی سرحدوں کی جانب توسیع اور امریکا کی جانب سے ایک میزائل شکن شیلڈ لگانے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغرب کی جانب سے یہ توسیع بین الاقوامی تنازعات کو مزید ہوا دینے کی کوشش ہے۔

مزید خبریں :