01 جون ، 2012
وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ کیلئے 10 ارب روپے ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 70 ارب مختص کئے گئے ہیں جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیون نے اس سال 13 ارب ڈالر وطن بھجوائے۔ قومی اسمبلی میں بجٹ تقریب کرتے ہوئے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ بجٹ 2012-13ء کا کل حجم 2 ہزار 960 ارب روپے ہوگا، بجٹ خسارہ 1185 ارب روپے رہنے کا خدشہ ہے، پہلی بار گندم اور چینی برآمد کی گئی، بجلی انفرا اسٹرکچر کے 200 سے زیادہ منصوبے تیار کیے جائینگے، رواں اخراجات کو گزشتہ سال کے مقابلے میں 10 فیصد کم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اثر عوام پر زیادہ نہیں ڈالا، حکومت نے این ایف سی دیا جس سے صوبوں کا حصہ بڑھ کر 70فیصدہوگیا،زرعی شعبے کو ترقی دینے کیلئے یوریا امپورٹ کیا، ٹیکس محصولات کی مد میں 25فیصد اضافہ ہوا، ہماری حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ، قومی انٹرن شپ پروگرام دیا۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اصلاحات کرنے سے ٹیکسوں میں اضافہ ہوا، آئی ایم ایف کو 1.2 ارب ڈالر کاقرضہ واپس کیا ، گزشتہ2 سال میں معاشی ترقی کی شرح 3.4 فیصد رہی، برآمدات میں ہماری کارکردگی اچھی رہی، 3 سالوں میں گروتھ 3.4 فیصد تھی۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے 70 ارب اور ایکسپورٹ ڈیویلپمنٹ فنڈ کیلئے 10ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 13 ارب ڈالر وطن بھجوائے۔ وزیر خزانہ نے بجٹ 2012-13ء میں 10 آئٹمز پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنیکا اعلان کیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک دن میں25 ہزاربینک سے نکلوانے پرود ہولڈنگ ٹیکس نہیں دینا ہوگا جبکہ 50 ہزار روپے نکلوانے پر ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو ہوگا، آمدن پر ٹیکس چھوٹ کی سالانہ حد 4 لاکھ روپے کردی گئی، ٹرن اوور ٹیکس کو ایک سے کم کر کے نصف فیصد کیا جارہا ہے ۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ٹیکس دینے والوں کیلئے ٹیکس پیئر کارڈ بنایا جائیگا جبکہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصد اضافہ تجویز کیا گیا ، ایک لاکھ افراد کو ہنر مند بنانے کیلئے تربیت دی جائیگی۔ وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں بتایا کہ رواں سال بھی برآمدات 25 ارب ڈالرتک پہنچنے کی توقع ہے۔ قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی زیر صدارت ہوا جس میں وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا، اپوزیشن نے شور شرابا کیا اور شیم شیم کے نعرے لگائے جبکہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اپوزیشن ارکان کو خاموش رہنے کی ہدایت کرتی رہیں۔