01 جون ، 2012
اسلام آباد … وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کے مطابق وفاق کے آئندہ بجٹ کا کل حجم 29کھرب 60 ارب روپے ہے، جو گزشتہ سال کی نسبت 15.8 فیصد زائد ہے، بجٹ 2012-13 ء میں آمدنی 17کھرب 75 ارب روپے کی اور مالیاتی خسارہ 11 کھرب 84 ارب روپے ہے۔ بحث ہو، ہنگامہ یا نعرے بازی، وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے مالی سال 2012 ، 2013 ء کی بجٹ تقریر پڑھ دی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ اس سال کل سبسڈی 208.59 ارب روپے رکھی گئی ہے جس میں واپڈا اور پیپکو کیلئے 134 ارب روپے اور کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کیلئے 50 ارب روپے کی سبسڈی دی جائے گی، پاسکو کیلئے سبسڈی 5.14 ارب روپے مختص کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2008ء میں مجموعی پیداوار کم ہوچکی تھی اور زرمبادلہ کے ذخائر 6 ارب ڈالر رہ گئے تھے۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 سالوں میں معاشی ترقی کی شرح 3.4 فیصد رہی اور آئی ایم ایف کو 1.2 ارب ڈالر کاقرضہ واپس کیا جبکہ موجودہ بجٹ میں جاری اخرجات کو گزشتہ سال کے مقابلے میں 10 فیصد کم کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ محصولات میں 25 فیصد اضافہ ہوا اور زراعت کو فروغ دیا، ہماری حکومت نے 3500 میگاواٹ بجلی نظام میں شامل کی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے دوران ایک لاکھ افراد کو ہنر مند بنانے کیلئے ٹریننگ فراہم کی جائے گی اور 2012-13ء کیلئے تنخواہوں اور پنشن میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آمدن پر ٹیکس چھوٹ کی حد کو 4 لاکھ روپے کردیا گیا اور ٹرن اوور ٹیکس کو 1 سے کم کر کے 0.5 فیصد کیا جارہا ہے۔ آئندہ مالی سال کیلئے دستیاب وسائل کا تخمینہ 2719 ارب روپے ہے جبکہ وفاقی اخراجات 360 روپے ہوں گے۔ بجٹ 13-2012ء میں خسارہ 1184 ارب روپے رکھا گیا ہے جبکہ ٹیکس ریونیو کا ہدف 2504 ارب روپے اور نان ٹیکس ریونیو 730 ارب روپے مختص کیا گیا ہے، دفاعی امور کیلئے اخراجات 545.36 ارب روپے اور عام سرکاری خدمات کیلئے 1876 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔بجٹ 2012-13ء کیلئے کل سبسڈی 208.59 ارب روپے رکھی گئی ہے جس میں پاسکو کیلئے 5.14 ارب روپے ، ٹی سی پی کیلئے ایک کروڑ اور یوٹیلٹی اسٹورز کیلئے 6 ارب روپے کی سبسڈی رکھی گئی ۔