04 فروری ، 2016
راولپنڈی......آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا کوئی ملک، مذہب یا فرقہ نہیں، دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے اور پوری دنیا کو مل کر دہشت گردی سے نمٹنا ہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا پبی میں نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم ٹریننگ سینٹر کے دورے کے دوران کہنا تھا کہ پاکستان انسانیت کی فلاح اور بین الاقوامی امن کے لیے اپنے تجربات پوری دنیا کے ساتھ شیئر کرنے کو تیار ہے، پاکستان ایک دہائی سے زائد عرصے سے دہشت گردی کا شکار ہے،ہم بے پناہ قربانیاں بھی دے چکے ہیں، بالآخر قوم کی بھرپور حمایت اور پیشہ وارانہ فوجی مہارت کی بنیاد پر دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کی ٹھان لی، انسانیت کی فلاح اور دنیا میں امن چاہتے ہیں ۔
یہاں آرمی چیف نے پاکستان، سری لنکا اور مالدیپ کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشقوں ایگل ڈیش ون کا معائنہ بھی کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ ان مشقوں سے نہ صرف تینوں ممالک کے دفاعی تعلقات مضبوط ہوں گے بلکہ خطے میں دہشت گردی کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی، آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کے بعد دوست ممالک نے پاک فوج سے درخواست کی ہے کہ ان کے فوجی دستوں کو اپنے اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹریننگ سینٹر میں انسداد دہشت گردی کی تربیت دے۔
آرمی چیف نے مشقوں میں حصہ لینے والوں کی اعلیٰ پیشہ وارانہ اور جنگی صلاحیتوں کو بھر پور خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت ملک بھر کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی انسداد دہشت گردی کی تربیت دی ہے، اس تربیت کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار کسی بھی دہشت گردی سے بہتر طور پر نمٹ سکیں گے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سری لنکا، مالدیپ، افغانستان اور جنوبی افریقا کے وفود نے بھی مشقوں کا معائنہ کیا اور پاکستانی فوج کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو سراہا۔
دو ہفتے جاری رہنے والی ان مشقوں کا مقصد دہشت گردی سے نمٹنے کے آپریشنز اور تینوں ممالک کی مشترکا فوجی زمینی کارروائیوں کا تجربہ کرنا تھا۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے اب تک سعودی عرب، بحرین، چین اور اردن کی مسلح افواج کے ساتھ ایسی مشترکہ فوجی مشقیں کی ہیں تاکہ ان کی جنگی صلاحیتیں بڑھائی جا سکیں۔