پاکستان
06 فروری ، 2016

مقدمے کیلئے دفعہ 154 کے تحت سہیل بلوچ کا بیان ریکارڈ

مقدمے کیلئے دفعہ 154 کے تحت سہیل بلوچ کا بیان ریکارڈ

کراچی......کراچی میں پی آئی اے ملازمین کے قتل کامقدمہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ کی مدعیت میں درج کرلیا گیا۔مقدمے میں سینیٹر پرویز رشید،سینیٹرمشاہد اللہ، مشیر ہوابازی شجاعت عظیم، ڈائریکٹر منصور احمد اور بریگیڈیئر ریٹائرڈ آصف کونامزد کیا گیا۔

ایس ایس پی ملیر راو انوار نے جیونیوز کو بتایا کہ مقدمے میں سینیٹر پرویز رشید، سینیٹر مشاہد اللہ، مشیر ہوابازی شجاعت عظیم، ڈائریکٹر منصور احمد اور بریگیڈیئر ریٹائرڈ آصف کونامزد کیا گیا۔مقدمے میں 302/324/120-B/337 کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

سہیل بلوچ نے مقدمے کیلئے154 کے بیان میں کہا کہ ہزاروں پی آئی اے ملازمین ساڑھے 12بجے سے 1بجے کے درمیان اولڈ ٹرمینل کے قریب پرامن مظاہرہ کررہے تھے، پرامن مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی گئی،جس سے عنایت رضا، سلیم اکبر، زبیر اور دیگر زخمی ہوئے،بعد میں عنایت رضا اور سلیم اکبر زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے۔

فائرنگ پہلے سے تیار منصوبہ بندی کے تحت کی گئی،سازش میں سینیٹر مشاہداللہ، پرویز رشید، شجاعت عظیم، مقصود ماما، بریگیڈئیرآصف اور دیگر ملوث ہیں۔یہ تمام نامزد لوگ کسی بھی طرح پی آئی اے کی نجکاری چاہتے ہیں،ان افراد نے پی آئی اے ملازمین کو احتجاج سے روکنے کے لئے دباؤ ڈالا۔عدالتی حکم پر سہیل بلوچ کےاسی بیان کی روشنی میں 5افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :