29 جنوری ، 2012
لاہور…لاہور میں ادویات کے ری ایکشن سے اب تک 87 افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے سیکرٹری صحت پنجاب اور پی آئی سی کے چیف ایگزیکٹو سمیت کئی افسران کو تبدیل کر دیا۔پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں دی جانے والی ادویات سے ہلاکتوں کا سلسلہ رکنے میں نہیں آ رہا،محکمہ صحت کے مطابق اس وقت 300 مریض مختلف سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ادویات کے ری ایکشن کے معاملے پر حکومت نے صوبائی سیکرٹری ہیلتھ جہانزیب خان کو تبدیل کر دیا۔ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر اظہر اور ڈائریکٹر ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو او ایس ڈی بنا دیا گیا۔جبکہ ایم ایس پی آئی سی ڈاکٹر سلیم نصیر، ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ، فارما سسٹ اور اسٹور کیپر کو معطل کر دیا گیا۔وزیراعلیٰ پنجاب کی انکوائری ٹیم کی ہدایت پر محکمہ صحت نے جناح اسپتال میں چھاپہ مارا اور ڈرگ اسٹورسے مبینہ طورپر کروڑوں روپے مالیت کی زائد المعیاد ادویات پکڑ لیں۔تاہم جناح اسپتال کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ تمام ادویات معیاری اورامپورٹڈ ہیں جن کی معیاد گزرجائے انہیں تلف کر دیا جاتا ہے۔دوسری جانب پی آئی سی میں متبادل ادویات لینے والے مریضوں کی مشکلات میں کمی نہیں آئی ان کا کہنا ہے کہ انہیں فون کرکے بلایا گیا تاہم ادویات کے انتظار میں انہیں گھنٹوں انتظار کرنا پڑا۔ادھر دوسری جانب محکمہ صحت کی طرف سے مریضوں سے ادویات واپس لینے کا سلسلہ جاری ہے ٹیمیں گھروں میں جا کر مریضوں سے ادویات اکٹھی کر رہی ہیں۔