08 جون ، 2012
اسلام آباد… انتخابی اخراجات کیس میں سپریم کورٹ نے فیصلہ سنادیا۔عدالت کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کا آئینی میڈیٹ ہے کہ قوانین کے مطابق الیکشن کرائے اور کمپیوٹرائزڈ بیلٹنگ متعارف کرائی جائے جبکہ ووٹرز کو ٹرانسپورٹ دینے کے اخراجات کا حساب امیدوار سے لیا جائے۔ چیف جسٹس افتخارمحمد چودھری کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے مقدمہ کی سماعت کی ، عدالت نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے کہاکہ جمہوریت کیلئے ضروری ہے کہ ہر شخص کو الیکشن میں حصہ لینے کا موقع ملے، الیکشن کمیشن انتخابی مہم کے اخراجات پر نظر رکھے، عدالت نے حکم دیاکہ الیکشن کمیشن یقینی بنائے کہ تمام ووٹر اپنی رائے کا اظہار کریں۔ الیکشن کمیشن کمپیوٹرائزڈ بیلٹنگ متعارف کرائے جبکہ ووٹرز کو ٹرانسپورٹ دینے کے اخراجات کا حساب امیدوار سے لیا جائے۔ عدالت نے پولنگ اسٹاف میں صوبائی کے بجائے وفاقی ملازمین اور خودمختار اداروں کے ملازمین کو تعینات کرنے کا حکم دیا ۔آرڈر میں کہاگیاہے کہ ووٹر لسٹوں کی گھر گھر جاکر پڑتال کرنے میں فوج اور ایف سی کی خدمات بھی لی جاسکتی ہیں،جبکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ پولنگ اسٹیشن ووٹرز کی رہائشگاہ سے دو کلومیٹر زیادہ دور نہ ہو۔