27 مئی ، 2016
انڈونیشیا کے قونصل جنرل ہادی سنتوسو نے کہا ہے کہ قدرتی وسائل سے مالا مال پاکستان کا مستقبل روشن ہے،5 سال میں پاکستان اور انڈونیشیا کے درمیان تجارت کا حجم 3 سو فیصد سے زائد ہوگیا ہے۔
اس حجم کو بڑھانے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت کے دورے کے موقع پر ہادی سنتوسو نے کہا کہ2010 میں دو طرفہ تجارت کا حجم70کروڑ ڈالر تھا، جبکہ 2016 میں بڑھ کر2.3 ارب سے تجاوز کرگیا ہے۔
انڈونیشیا کے قونصل جنرل نے کہا کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین سفارتی اور سیاسی تعلقات مثالی رہے ہیں لہٰذا تجارتی تعلقات کے فروغ اور اس میں وسعت کے لئے ایف پی سی سی آئی کا کردار اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا کی حکومت پاکستانی تاجروں کو زیادہ سے زیادہ سہولتوں کی فراہمی میں دلچسپی رکھتی ہے تاکہ دونوں برادر ممالک کے درمیان ہم آہنگی میں اضافہ ہو۔
ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر شیخ خالد تواب نے کہا کہ پاکستان بھی انڈونیشیا کے ساتھ تجارت بڑھانے کا خواہشمند ہے، تجارتی حجم اور دیگر شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لئے ایف پی سی سی آئی اپنا کردار ادا کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کے تبادلوں سے دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے مواقع پیدا ہونگے۔ اس موقع پر نائب صدر ارشد فاروق، کمال اے محمودی اور دیگر اراکین بھی موجود تھے۔