01 جون ، 2016
پاک افغان سرحد طور خم پر غیرقانونی آمد و رفت کی روک تھام کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد صرف قانونی دستاویزات کے حامل شہریوں کو ہی آمدورفت کی اجازت دی جارہی ہے،تاہم پابندی کا یہ اطلاق بلوچستان کے چمن بارڈر باب دوستی پر نہیں ہے۔
پاک افغان سرحد طور خم سے روزانہ 25 سے 30 ہزار افراد بغیر سفری دستاویزات کے آمد و رفت کرتے تھے،تاہم اب نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیر قانونی سفر پر پابندی لگادی گئی ہے۔
پابندی کا اطلاق آج سے کیاگیاہے،جس کےبعد بارڈر سے صرف ان 654 پاکستانیوں کو افغانستان میں داخل ہونے دیا گیا،جن کے پاس پاسپورٹ اور ویزہ موجود تھا، اسی طرح841افغانیوں کو پاکستان میں آنے کی اجازت دی گئی۔
خیبرایجنسی کے طورخم بارڈر کی طرح بلوچستان کے چمن بارڈر سے بھی روزانہ ہزاروں پاکستانی اور افغانی شہریوں کی آمدورفت ہوتی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق یہاں سفری دستاویزات یقینی بنانے کے احکامات موصول نہیں ہوئے، اس لیے بارڈر اس مقام سے کھلا ہوا ہے۔