13 جون ، 2016
وقار یونس نے مکی آرتھر کوبھر پور تعاون کی پیشکش کی ہے،ان کاکہنا ہے کہ ہیڈکوچ دورہ انگلینڈ سے قبل بات کرنا چاہیں تو ہمہ وقت حاضر ہوں،میرا فون ان کی کال کیلئے ہمیشہ کھلا ہے۔
وقار یونس کا کہنا ہے کہ قومی کھلاڑیوں کی خوبیوں اور خامیوں کے بارے میں نشاندہی کرنے میںنئے ہیڈ کوچ کی مدد کر سکتا ہوں ، ہیڈ کوچ دورہ انگلینڈ سے قبل بات چیت کرنا چاہیں تو حاضر ہوں، میرا فون ان کی کال کیلئے ہمیشہ کھلا ہے، انھیں پاکستانی کھلاڑیوں کی خوبیوں اور خامیوں اور ٹیم کے اچھے اور برے پوائنٹس کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتا ہوں۔
وقار یونس نے ان خیالات کااظہار میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا ۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کو دنیا کی ٹاپ ٹیموں کے ساتھ لاکھڑا کرنا چاہتا تھا لیکن ایسا نہ کر سکا جس کا افسوس ہے، ہر وہ کھلاڑی جو 10 سال سے زیادہ عرصے تک اپنے ملک کی نمائندگی کا اعزاز حاصل کرتا ہے، وہ اپنی ٹیم کو کسی بھی طرح دنیا سے پیچھے نہیں دیکھنا چاہے گا۔میں بھی بہت کچھ کرنا چاہتا تھا لیکن نہ کرسکا۔
ایک سوال کے جواب میںپر ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھر سے پرکشش معاوضوں پر پیشکش کے باوجود چیف کوچ کا عہدہ سنبھالا اور پاکستان کی خدمت کو ترجیح دی، بخوبی جانتا ہوں کہ میرے بہت سے کام ادھورے رہ گئے، پرامید ہوں کہ اپنے نامکمل مشن کو مکمل کرنے کیلئے ایک بار پھر پاکستان کرکٹ میں واپس آؤں گا۔
وقار یونس نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق مکی آرتھر نے بات چیت کی خواہش کا اظہار کیا ہے، نئے ہیڈ کوچ اگر دورہ انگلینڈ سے قبل مشاورت کرنا چاہیں تو دستیاب ہوں، میرا فون ان کی کال کیلئے ہمیشہ کھلا ہے، میں قومی کھلاڑیوں کی خوبیوں اور خامیوں کے بارے میں نشاندہی کرتے ہوئے ان کی مدد کر سکتا ہوں،ان کو ٹیم کے اچھے اور برے پوائنٹس کے بارے میں بتا سکتا ہوں۔
گرین کیپس کے دورئہ انگلینڈ کے حوالے سے سوال پر وقار یونس کا کہنا تھا کہ محمد عامر، وہاب ریاض، راحت علی سمیت پیسرز انگلش کنڈیشنز میں میزبان بیٹسمینوںکیلیے مشکلات کھڑی کر سکتے ہیں اور اگرا سپنر یاسر شاہ بھی لائن اینڈ لینتھ پر بولنگ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو میزبان ٹیم کو سنجیدہ بنیادوں پر مسائل کا سامنا کرنا پڑے گا۔