11 جون ، 2012
اسلام آباد… چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے صاحبزادے ارسلان افتخار اور ملک ریاض کے کیس کی سماعت آج سے روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔ کیس کے مرکزی کردار ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری کا کہنا ہے کہ ان کے موکل ڈاکٹر سے مشورے کے بعد پاکستان روانہ ہوں گے۔سپریم کورٹ کا جسٹس جواد ایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف پر مشتمل دو رکنی بینچ آج سے ارسلان افتخار اور ملک ریاض کے کیس کی سماعت کرے گا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی جانب سے گزشتہ سماعت پرعبوری آرڈر جاری کیا گیا تھا کہ وہ اس کیس کی سماعت کرنے والے بنچ میں نہیں بیٹھیں گے جبکہ ملک ریاض کے وکیل کی جانب سے لارجر بینچ کی تشکیل کی درخواست عدالت پہلے ہی مسترد کرچکی ہے۔ ملک ریاض کے وکیل زاہد بخاری کا کہنا ہے کہ ملک ریاض بیمار ہیں مگر اس کے باوجود انہوں نے ڈاکٹروں سے مشورہ کرکے کل پاکستان آنے کافیصلہ کیا ہے۔وہ خود عدالت میں پیش ہوکر بیان دیں گے۔ عدالت کے حکم پر ڈاکٹر ارسلان افتخار نے ہفتہ کے روز سپریم کورٹ میں ابتدائی بیان جمع کرایاتھاجس میں ملک ریاض کے الزمات کو سنی سنائی بات قرار دیا دیتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ وہ دوہزار نو ، دس اور گیارہ میں لندن گئے،جس پر پینتالیس لاکھ کاخرچہ انہوں نے خود اٹھایا، اگر کسی نے ادائیگی کریڈٹ کارڈ سے کی تو اس کا انہیں علم نہیں،ارسلان کا کہناتھاکہ ان کاملک ریاض کی بیٹی یاداماد سے کوئی کاروباری تعلق نہیں ہے۔عدالت نے کل ہونے والی سماعت کے لئے ایف بی آر سے ملک ریاض کے ٹیکس ریٹرنز،ویلتھ اسٹیٹمنٹس اور دیگر تفصیلات بھی طلب کررکھی ہیں۔ بحریہ ٹاون کی طرف سے آج علی ظفر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ میں پیش ہوں گے۔