21 جون ، 2016
لندن کی عدالت نے 68 سال بعد مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، جس میں پاکستان کی جیت ہوئی اور بھارت کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، یہ مقدمہ دس لاکھ پاؤنڈز کا ہے ،وہ دس لاکھ پاؤنڈز جو نظام آف حیدر آباد دکن نے پاکستا ن بننے پر 1948ء میں بطور امداد دیے۔
انہوں نے یہ رقم 20ستمبر 1948 ءکو ویسٹ منسٹر بینک میں پاکستانی ہائی کمیشن کے نام سے جمع کرا دی،مگر بھارت یہ رقم ہتھیانے کے چکر میں تھا،بھارت نے اس رقم پر1948ء میں اپنا کلیم جمع کرا دیا۔
بھارت کہتا تھا کہ یہ رقم اب نظام آف حیدرآباد دکن کی نہیں بلکہ بھارتی ریاست کی ہے،جواب میں پاکستان نے قانونی جنگ جاری رکھی جو 68 سال تک لڑی گئی، بھارت کی طرف سے ناکافی ثبوت اور بے جان دلائل عدالت کو مطمئن نہ کر سکے، پاکستان نے مضبوط دلائل اور ثبوتوں کی بنیاد پر لندن کی عدالت میں یہ کیس جیت لیا۔
لندن کی ہائی کورٹ نے 75 صفحات پر مشتمل فیصلے سنا دیا، دس لاکھ پاؤندز جو اب 68 سال بعد 3کروڑ 50 لاکھ پاؤنڈز ہو چکے ہیں یعنی5 ارب 25 کروڑ روپے،اب پاکستان کی ملکیت ٹھہرے ہیں۔
68 سال پاکستان کو اس مقدمے میں دھکیلنے کے عوض تمام قانونی چارہ جوئی کی رقم بھی بھارت کو دینی ہو گی۔
دفتر خارجہ کہتا ہے کہ مقدمے کا اب باقاعدہ ٹرائل ہو گا، اگر بھارت چاہتا ہے تو معاملہ ثالثی سے حل ہو سکتا ہے، پاکستان اس دوران رقم کی وصولی کیلئے مقدمہ جاری رکھے گا، اس سے قبل جولائی 2015ءمیں بھی پاکستان نے عدالت کے سامنے بھارت کو بات چیت سے معاملہ حل کرنے کی دعوت د ی تھی جسے بھارت نے رد کر دیا تھا۔