پاکستان
28 جولائی ، 2016

سامیہ کی سہیلی عنبرین سے پولیس کی تفتیش

سامیہ کی سہیلی عنبرین سے پولیس کی تفتیش

 


پاکستانی نژاد برطانوی لڑکی سامیہ شاہد قتل کیس میں اس کی سہیلی عنبرین کو جہلم پولیس نے شامل تفتیش کرلیا، عنبرین کہتی ہے کہ سامیہ سے دوستی تھی، اس کے کاغذات کبھی نہیں رکھے۔


عنبرین کا یہ بھی کہنا تھا کہ سامیہ میری پیاری دوست تھی جو اپنے دوسرے شوہر کے ساتھ ہنسی خوشی رہ رہی تھی،میں نے سامیہ کو اسلام آباد ائرپورٹ پہ ریسیو نہیں کیا،پتہ نہیں اس کے ساتھ کیا ہوا،میرے پاس اس کا پاسپورٹ ہے نہ دیگر دستاویزات ہیں۔سامیہ کے شوہر مختار کاظم اپنی اہلیہ کی سہیلی کے بیان سے مطمئن نہیں۔


ذرائع کے مطابق اس واقعے میں پولیس کے مقامی ایس ایچ او اور مرحومہ کا پوسٹ مارٹم کرنے والی ڈاکٹر کا کردار بھی مشکوک ہے، دونوں کی بنیادی غلطیوں نے کیس کو پیچیدہ بنایا۔


دوسری طرف جہلم پولیس بدستور سامیہ کے پہلے شوہر چوہدری شکیل کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے، جبکہ سامیہ کے والد چوہدری شاہد اورکزن چوہدری مبین سے تفتیش بھی جاری ہے۔


سامیہ شاہد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ جیونیوز نے حاصل کرلی ہے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سامیہ شاہد کی گردن پر زخم کا نشان تھا، اس کے منہ اور ناک سے خون اور جھاگ نکل رہا تھا۔

مزید خبریں :