پاکستان
28 جولائی ، 2016

امجد صابری قتل ،تفتیشی حکام کے اختلافات سے کیس کا حلیہ بگڑ گیا

امجد صابری قتل ،تفتیشی حکام کے اختلافات سے کیس کا حلیہ بگڑ گیا


 


امجد صابری کا چہلم ہوگیا لیکن قاتل نہ پکڑے جاسکے، تفتیشی حکام کے آپس کے اختلافات سے کیس کا حلیہ بگڑ کر رہ گیا ہے، کبھی گرفتاری کے دعوے کیے جاتے ہیں تو کبھی تردیداور تردید کے ساتھ ہی ایک اور دعویٰ کہ تفتیش میں پیشرفت ہوگئی ہے۔


معروف قوال امجد صابری 22 جون کو کراچی کے علاقے لیاقت آباد کی ایک شاہراہ پر دن دیہاڑے قتل کردیے گئے، حملہ آور آئے گولیاں ماریں اور پھر نجانے انہیں زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا۔


قاتلوں کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا کے دعوؤں کو سنتے سنتے امجد صابری کا چہلم آگیا لیکن قاتلوں کی گرفتاری کی مصدقہ خبر نہ آئی، جو خبر یں آئیں انہوں نے کیس کو مزید خراب کردیا ہے۔


ذرائع کہتے ہیں کہ کیس خراب کرنے میں آپریشن پولیس کا بڑا کردار ہے جس نے عمران صدیقی نامی ایک شخص کی امجد صابری قتل کیس میں گرفتاری کی خبریں چلوائیں لیکن ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر اس گرفتاری کی تردید کرچکے ہیں۔


ذرائع کے مطابق عمران صدیقی کی جیو فینسنگ کے ذریعے جائے واردات پر موجودگی یا کسی عینی شاہد کی جانب سے اسے موقع پر دیکھے جانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا اور نہ ہی اس سے آلۂ قتل برآمد ہوا۔


ملزم عمران صدیقی سے سی ٹی ڈی نے بھی تفتیش کی اور انہوں نے بھی اسے کلیئر کردیا، لیکن پھر اسی کلیئر ملزم کے ساتھی نعمان بچہ کی گرفتاری کی خبرسامنے آگئی۔


لیکن سندھ پولیس کے ترجمان نے ایک بار پھر ایک اعلامیے کے ذریعے نعمان کی امجد صابری قتل کیس میں نا صرف گرفتاری کی تردید کردی بلکہ واضح الفاط میں کہہ دیا کہ اس کیس میں کوئی ملزم تاحال گرفتار نہیں ہوسکا ہے۔


جو ایک طرف کیس کو خراب کرنےکی کوششوں تو دوسری جانب قاتلوں کی عدم گرفتاری کا بھی اعتراف ہے،ادھر سابق صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے جیو نیوز سےفون پر گفتگو کرتےہوئے بتایا کہ انہیں ایک بریفنگ میں کیس میں پیشرفت کے بارے میں بتایا گیا تھا لیکن کسی گرفتاری کےبارے میں کبھی کوئی معلومات نہیں دی گئیں۔

مزید خبریں :